بلوچستان میں وزرا اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے من پسند تعیناتیاں کررہے ہیں، ینگ ڈاکٹرز

کوئٹہ (یو این اے) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر صبور کاکڑ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومتی ارکان کی جانب سے وزارتوں کی مبینہ خرید و فروخت کی حالیہ دعووں کے بعد پوری ڈاکٹرز کمیونیٹی تشویش میں مبتلا ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ محکمانہ انتظامی ذمہ داریوں کا مبینہ طور پر میرٹ، کارکردگی یا مہارت کی بنیاد پر دیئے جانے کے بجائے پیسوں کے عوض بکنے کی خبریں زبان زد عام ہیں۔ یہ پریشان کن صورتحال پورے نظام کی سا لمیت کو نقصان پہنچارہی ہے اور حکومتی منصوبوں کی شفافیت پر سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کہ اس مکروہ کام کو سرانجام دینے کے لیے بروکرز کے سرکاری دفاتر، بازاروں اور نجی محفلوں میں مختلف ناموں سے سرگرم عمل ہونے کی مبینہ اطلاعات موصول ہو رہی ہے جس کے مطابق وزیروں کے فرنٹ مین سے طے شدہ معاملات کے بعد زیادہ رقم ادا کرنے والے کو من پسند ادارے میں من پسند منصب اور اختیارات تفویض کیے جا رہے ہیں۔ ایسے اقدمات نہ صرف حکومت کے کارکردگی پر سوالیہ نشان بننے کا باعث بننں گے بلکہ کمیشن اور کرپشن کی نئی داستانیں رقم کر کے نئی قائم شدہ حکومت کی جگ ہنسائی کا ذریعہ بننں گے ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حکمرانی کی اعلیٰ سطح سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کریں۔ اور تمام تعیناتیاں میرٹ، اہلیت اور کردار کے لیے موزوں ہونے کی بنیاد پر کی جائیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتی ہیں جہاں افسران کی تعیناتی میرٹ، اہلیت اور قابلیت کے بجائے پیسوں کے بل بوتے پر کی جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں