نوشکی میں بجلی لوڈشیڈنگ سے زراعت تباہ ہوگئی، فراہمی کا دورانیہ بڑھایا جائے، غلام دستگیر بادینی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے شرکا سے خطاب و میڈیا سے گفتگو میں ایم پی اے نوشکی و جمعیت علما اسلام کے رہنما حاجی میر غلام دستگیر بادینی نے نوشکی کے دیہی فیڈرز سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی روزانہ اکیس گھنٹے بندش کو عوامی استحصال و بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکمران عوام کے بجائے آئی ایم ایف کی خوشنودی پر مبنی پالیسیاں مرتب کرکے غریب عوام کے لیے زندگی مشکل سے مشکل تر بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اکیس گھنٹے لوڈشیڈنگ سے نہ صرف زراعت پیشہ افراد تباہ ہوچکے ہیں بلکہ اب گھروں میں بھی پینے کے لیے پانی میسر نہیں بجلی نہ ہونے سے دیہی علاقوں میں بچے اسکولوں کے کلاسز میں بیٹھ نہیں سکتے روزانہ درجنوں بچے گرمی کی وجہ سے بےہوش ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اور کیسکو حکام طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ترک کرکے تمام دیہی و زرعی فیڈرز سمیت سٹی فیڈرز میں روزانہ کم سے کم 18 گھنٹے بجلی فراہم کریں۔ انہوں نے کہاکہ نوشکی کے گھریلو، کمرشل اور زرعی صارفین بروقت بجلی کی بل ادا کرتے ہیں نوشکی کی ریکوری صوبہ بھر میں مثالی ہے، اس کے باوجود بجلی کی بندش سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیسکو کے ظلم سے ستائے ہوئے زمیندار مختلف علاقوں سے لانگ مارچ کرکے صوبائی دارالحکومت میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے روڈوں پر بیٹھ کر احتجاج پر مجبور ہوچکے ہیں، حکومت زمیندار ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرکے بجلی کی فراہمی کے دورانیہ میں نمایا اضافہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں