چمن بارڈر کی بندش پشتونوں کیخلاف پنجاب اور اسٹیبلشمنٹ کی استعماری پالیسی ہے، عثمان کاکڑ

کوئٹہ ;پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے مقامی تاجروں اور محنت کشوں کے لیے سرحد کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے اسے پشتونوں کے خلاف پنجاب اور اسٹیبلشمنٹ کی استعماری پالیسی قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے اس پالیسی کے تحت جنوبی پشتونخوا کے پشتونوں کو معاشی طور پر بدحال کرنا مقصود ہے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے ریاست کی جانب سے محنت کشوں کو 15 سے 20 ہزار روپے کی پیشکش کو ایک سنگین مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا اب لوگ اپنے پیاروں کی میتیں اپنے قبرستان میں دفن کرنے کے لئے ویزا یا پاسپورٹ حاصل کرنے کے بعددفن کریں گے ان کا کہنا ہے سرحد کی دونوں جانب ایک ہی قوم سے تعلق رکھنے والے قبائل آباد ہیں جن کی زمینیں آدھی اس پار اور آدھی اس پار ہیں کسی کا قبرستان اس طرف ہے تو کسی کا اس طرف یہ سلسلہ 2 سو سال سے چلا آرہا ہے انہوں نے استفسار کیا کہ یہ بتایا جائے کہ کیا اب کوئی روٹی کے لئے ویزا حاصل کرے گا یا پھر جس کی زمینداری اس پار ہو تو وہ فصل حاصل کرنے کے لئے پاسپورٹ اور اس پھر ٹھپہ لگوا کر حاصل کی گئی فصل اپنے گھر لائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں