بلوچستان اسمبلی کااجلاس ،رخشان ڈویژن میں میڈیکل کالج کی تعمیر کی قرارداد منظور
کوئٹہ (یو این اے) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت بیس منٹ کے تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک نے تجویز دی کہ جو اراکین اسمبلی آج حاضر نہیں ہے انہیں جرمانہ کیا جائے، اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے رخشان ڈویژن میں میڈیکل کالج بنانے کی قرار داد پیش کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ رخشان ڈویژن میڈیکل کالج نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ اور طالبات کو مشکلات کا سامنا ہے رخشان ڈویژن چاغی واشک خاران اور نوشکی کے اضلاع پر مشتمل ہے، قرار داد میں موقف اختیار کیا گیا کہ میڈیکل کالج نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کو کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر صوبوں کار خ کرنا پڑتا ہے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ خاران شہید سالار میڈیکل کالج کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے رکن میر زابد ریکی نے کہا کہ رخشان ڈویژن میڈیکل کالج کی حمایت کرتا ہوں رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹرنواز کبزئی کا کہنا تھا کہ رخشان ڈویژن کے علاوہ ژوب میں بھی میڈیکل کالج کا قیام کیا جائے اپوزیشن لیڈر میر یونس زہری نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رخشان ڈویژن میں میڈیکل کالج کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن میں بھی میڈیکل کالج قائم کی جائے رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر بادینی کا کہنا تھا کہ غریب میڈیکل کے طلبہ کو کوئٹہ آکر پڑھنا مشکل ہے صوبائی وزیر زراعت علی مدد جتک نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں قرار داد کی حمایت کرتا ہوں اور تجویز دیتا ہوں کہ ہر ڈیوژن میں ایک میڈیکل کالج ہونا چاہیے صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی لحاظ سے بلوچستان پسماندہ ہے قرار داد سے کام نہیں بنتا عملی کا م ہونا چاہیے تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا خصوصی اجلاس بجٹ سے پہلے بلائی جائے ڈپٹی سپیکر غزالہ گولہ نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو طلبا کیلئے آسانی پیدا کرنی چاہیے رکن صوبائی اسمبلی اضغر ترین نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے جہاں جہاں میڈیکل کالج کی ضرورت ہے وہاں میڈیکل کالج بنائی جائے قرار داد پیش ہوتی ہے مگر عملدر آمد نہیں ہوتا میر شعیب نوشیروانی نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رخشان ڈویژن میں میڈیکل کالج کے قیام پر تمام اراکین اسمبلی متحدہ ہے اور اسی طرح باقی مسائل پر بھی متحد ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں تعلیم اور صحت کو اہمیت دی جائے رکن صوبائی اسمبلی سنجے کمار کا کہنا تھا کہ تعلیم عام کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی زمرک خان اچکزئی کا کہناتھا کہ تمام ڈویژن میں میڈیکل جالجز اور یونیورسٹیز قائم ہونی چاہیے کیا جو میڈیکل کالج صوبہ میں موجود ہے کیا وہاں تمام سہولیات میسر ہیں انہوں نے کہ اکہ تعلیمی اداروں پر توجہ دی جائے تاکہ معیار تعلیم بہتر ہوسکیں انہوں نے کہا کہ ادارے بنانے سے پہلے ہمیں ٹھوس حکمت عملی نانی چاہیے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر مالک بلوچ کا کہنا تھا کہ صوبہ میں موجود میڈیکل کالج تسلیم شدہ ہے اس طرح کے بیانات سے طلبہ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ وہ تسلیم شدہ ہے ڈاکٹر نواز کبزئی نے کہا کہ میڈیکل کالج کے اساتذہ کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کی جائے لورالائی کالج کے اساتذہ کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہے صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہا کہ تعلیمی ادارے بنائے اس کے بنانے سے وسائل کم نہیں ہوں گے وسائل پیداکرنے کا کام ریاست کا ہے وسائل بڑھانے سے کس نے روکا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بنیاد ٹھوس رکھی جائے تو اس کا فائدہ مستقبل میں ملے گا ہمارے پاس اگر وسائل موجود ہے تو میڈیکل کالج بنا نا چاہیے زمرک اچکزئی نے کہا کہ میں نے قرارداد کی مخالف نہیں کی چمن میں بھی میڈیکل کالج بنائی جائے رحمت صالح بلوچ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے قرار دادوں کو بھی ٹیبل ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہوتا تعلیمی اداروں کو حکومت مستحکم کریں جس پر سپیکر نے ایوان کے رائے سے رخشان ڈیوژن میں میڈیکل کالج کے قیام کی قرار داد ترمیم کے ساتھ منظور کردی جس کے بعد سپیکر نے نماز جمعہ کیلئے وقفہ کا اعلان کیا۔


