حکومت نے مزاکراتی کمیٹی کے فیصلوں کی لاج نہیں رکھی تو انتہائی شدت کے ساتھ احتجاج کیا جائے گا، تحریک بحالی بی ایم سی

کوئٹہ:میڈیکل اسٹو ڈنٹس اور ڈاکٹرز ہاسٹلز میں گیس بجلی اور پقنی کی بندش کے خلاف بولان میڈیکل کالج تا صوبائی اسمبلی پیدل مارچ کیاگیا صبح 6بجے پولیس نے ہلہ بول کر مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور کچھ دیر بعد پریس کلب کے قریب چھوڑ دیا گیا مظاہرین نے مشتعل ہو کر منان چوک پر دھرنہ دیا جو دن ایک بجے تک جاری رہا بعد ازیں انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری قیوم آغا کی درخواست پھر تاجروں اور عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے منان چوک کھل دیا گیا۔ شام کو تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کے زیر اہتمام وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنہ دیا گیا جو رات گئے تک جاری رہا حکومت کی جانب سے اعلیٰ حکام اور قبائلی و سیاسی رہنما سردار نور احمد بنگلزی کے ثالیثی میں مزکرات ہوئے جس میں معاملات طے پائے گئے صبح تک بجے تک جاری مزاکرات میں طے ہونے والے نقاط کا اعلان کیا گیا جس پر دھرنہ ختم کیا گیا اور پریس کلب پر قائم احتجاجی کیمپ بحال رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ تحریک کے قائدین حاجی عبداللہ خان صافی ڈاکٹر الیاس بلوچ ڈاکٹر غلام مصطفیٰ وردگ ڈاکٹر اعجاز بلوچ ڈاکٹر طارق بلوچ ڈاکٹر احسان بلوچ میر زیب شاھوانی عبدالباسط شاہ نے بیان میں مزاکرات کے حوالے سے احتجاجی کیمپ میں تحریک کے ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوہے کہا کہ اس سے پہلے بھی مزاکرات ہوئے جن میں باقاعدہ تحریری معاہدے ہوئے مگر معلوم نہیں کہ کن نادیدہ قوتوں کی وجہ سے عمل درآمد کے بجائے مذید استحصال کیا گیا قائدین نے امید دلاتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ دھوکہ نہیں دیا جائے گا اور مزاکرات میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد سامنے اجائے گا۔ قائدین نے کہا کہ اگر حکومت نے مزکراتی کمیٹی کے فیصلوں کی لاج نہیں رکھی تو انتہائی شدت کے ساتھ احتجاج کیا جائے گا۔ دریں اثنا YDAکا وفد ڈاکٹر حفیظ مندوخیل چیئرمین سپریم کونسل وائی ڈی اے نے گزشتہ شب وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا دورہ کیا اور نو ماہ سے جاری احتجاج پھر حکومتی بے حسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے ایک ہفتے کے اندر اندر اگر مسائل حل نہیں کئے تو تحریک کی حمایت میں YDA احتجاج کرے گئی جس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگئی۔ تحریک کے قائدین نے وائی ڈی اے کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں