سوراب،گدر،منشیات کیخلاف آل پارٹیز کی احتجاجی ریلی

سوراب:ضلع سوراب کے آل پارٹیز کی جانب سے گدر و سوراب میں منشیات کے خلاف آواز اٹھانے ہم قدم ہوگئے اور گدر و سوراب بازار سے ایک پر امن ریلی نکالی گئی جو کہ مختلف راستوں سے مارچ کرتے ہوئے سوراب کے مین چوک پر پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر لی شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر منشیات فروشی کے خلاف نارے درج تھے شرکا سے مرکزی اہورسیز بی این پی عوامی میر نور احمد ملازئی،شہری ایکشن کمیٹی کے ممبر حمید سلام سورابی،بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ،پی ایس پی کے جنرل سیکرٹری لال جان نیچاری, ڈاکٹر خدا رحیم زہری،جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا محمد عیسی،بی این پی کے ضلعی صدر عبدالطیف قلندرانی،جمیعت علما اسلام کے رہنما مولانا مدنی سمیت دیگر شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات جیسے لانت اب پورے بلوچستان میں پہل چکی اور ساتھ ہی ساتھ سوراب کے ہر پانچ نوجوانوں میں سے دو منشیات کی دنیا میں ڈوب چکے ہیں اسے بچانے کیلئے یعنی منشیات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہمیشہ سے ضلعی انتظامیہ ایکشن لیکر ختم کر دیتی ہے لیکن سوراب میں سارا معاملہ الٹ پلٹ ہے یہاں کے ڈپٹی کمشنر اپنے چوکیوں تک محدود ہو کر بتھہ بھٹورنے میں مصروف ہے جو ماہانہ دو کروڑ سے زیادہ کمائی لیتی ہے اور منشیات فروشوں کا اسے پتا ہے لیکن ایکشن لے تو کون لے..؟جب کوئی ڈیزل والی گاڑی پنچگور سے نکلتا ہے تو اسے پتاچل جاتا لیکن افسوس اسے سوراب کے نوجوانوں اور نسل نو کی تباہی نظر نہیں آ رہا اور نوجوان بڑی تعداد میں منشیات کے عادی ہو چکے ہیں ہم پولیس لیویز کو کہتے ہے کہ اگر آپ نگہبان ہو کر منشیات جیسے لانت کو ختم کرنے کے لیے اقدامات نہیں اٹھاہنگے تو ہم آپ کو آپ کی فرض ہر دن یاد دلاتے رینگے. سوراب منشیات فروشوں کے ساتھ ہمارے میڈیکل والے حضرات بھی ساتھ ہے وہ خطرناک سے خطرناک نشہ آور ادویات سر عام فروخت کر رہے ہیں پوچھنے والا کوئی نہیں انہوں حکام بلا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خدا راہ سوراب سمیت بلوچستان بھر میں نظر ثانی کر کے منشیات گروہ کے خلاف سخت کارروائی عمل لایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں