چمن بارڈر، حکومت کے پاس اختیار نہیں، اتحادی جماعتیں عوام کو گمراہ کررہی ہیں، عثمان کاکڑ

کوئٹہ: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتون بلوچ صوبے میں موجودہ حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، یہ سلیکٹڈ حکومت ہے جو آئین و قانون کا احترام نہیں کرتی، اگر ایوان کے تقدس کا خیال رکھا جا تا تو چمن بارڈر کی بندش سے متعلق تحریک التواء پر بحث ہوتی، حکومت میں شامل جماعتیں اپنی ناکامی چھپانے کے لئے میڈیا کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کررہی ہیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے،چمن بارڈر کو کھولنے کے لئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ہرطرز جمہوری احتجا ج اپنا ئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چمن کے عوام کے ساتھ مذاق نہ کیا جائے ایک طرف حکومت نے کمیٹی بنا کر چمن کے تاجر برادری اور دھرنے کے شرکاء کے ساتھ مذاکرات کئے لیکن کوئٹہ آتے ہی کمیٹی نے عوام کے مرضی کے خلاف رپورٹ بنائی۔ ہم شروع دن سے یہی کہہ رہے تھے کہ موجودہ حکومت کے پاس اختیار نہیں ہے، صرف عوام کو گمراہ کرنے کے لئے مذاکراتی کمیٹی بنائی گئی۔ عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ جب صوبے میں سابقہ حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو موجودہ حکومت میں شامل جماعتوں نے اس وقت بھی غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل میں حصہ لیا اور آج ایک بار پھر اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے تحریک التواء پر بحث نہیں کی اور ایوان کے تقدس کو پامال کیا۔ انہوں نے کہاکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی عوام کے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ پشتونخوا میپ نے ہمیشہ پشتونوں کے حقوق کی ترجمانی کی ہے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ حکومت میں شامل بعض جماعتیں اپنے ہی ممبران پر تنقید کی بجائے اپوزیشن کو موردالزام ٹھہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور جمہوریت کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے،شروع ہی دن سے بعض قوتوں نے جمہوریت نظام کو کمزور کرنے کے لئے ایسے لوگوں کو منتخب کروایا جاتا ہے جو جمہوریت کو کمزور کرنے کے لئے برسرپیکار رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں