قبائلی جھگڑوں سے نسلوں کی تباہی اور قومیں برباد ہوجاتی ہیں، نواب ظفر اللہ شاہوانی

بولان (نامہ نگار) شاہی قلعہ ظفرآباد کوئٹہ میں نواب ظفراللہ شاہوانی کی سربراہی میں چوٹائی رند، شاہوانی اور بنگلزئی کی پندرہ سالہ خونی تنازعہ کے حل کے لیے جرگہ منعقد ہوا ہے جرگے میں محمد سلیم چوٹائی رند نجم دین شاہوانی اور بنگلزئی قبیلے کے ثالثوں نے فیصلے کا اختیار نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق سینٹر میر کبیر محمد شہی کو دے دیا۔ اس موقع پر نواب ظفر شاہوانی وڈیرہ علی احمد رند ملک فہیم شاہوانی حاجی عبدالملوک بنگلزئی میر جیسل رند میر عیسی خان رند میر عطا اللہ رند حاجی غلام نبی بنگلزئی سید شاہنواز شاہ کہری،خلیل احمد رند دیگر قبائل کے عمائدین و سینکڑوں لوگ موجود تھے اس موقع پر سابق سینٹر میر کبیر محمد شہی اور نواب ظفر شاہوانی نے رند شاہوانی پر 32 لاکھ اور بنگلزئی برادری پر بھی 32 لاکھ خونی جرمانے عائد کیے بنگلزئی برادری پر ایک کوتاہی پر 16 لاکھ جرمانے کا فیصلہ نامہ جاری کیا جرگے سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی اور نواب ظفر اللہ خان شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں قبائلی جھگڑوں کی وجہ سے نسلوں کی ترقی کی راہ میں سب بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں ان رکاوٹوں کو دور کرنے سے ہی صوبے کی بسنے والی اقوام ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکیں گیں ہم سب کی بھر پور کوشش ہونی چاہیے کہ بلوچستان کے قبائلی جھگڑوں کو ختم کرنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں اس صوبے کی بسنے والی ہر اقوام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں آج رند شاہوانی اور بنگلزئی کے قبائل کا 15 سالہ تین قتل کے تنازعے کو الحمداللہ حل کرنے کے لیے تینوں قبائل کے معزز قبائلی عمائدین نے اعتماد اختیار اور اپنی خدمات دیں جس سے ان تینوں قبائل کو مزید جانی نقصان ہونے سے بچایا ہے۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں خونی ،زمینی اور قبائلی جھگڑوں کو ختم ہونے کی اشد ضرورت ہے ہم نے خوشحال بلوچستان کے لئیے تمام معاملات کو صبرو تحمل سے حل کرنے پر توجہ دینے کی کوشش کریں تا کہ جھگڑوں سے نسلوں کی تباہی ہے نسلوں کی تباہی سے قومیں تباہ و برباد ہو جاتی ہیں ہم صوبے اور اسکی عوام کو ترقی و خوشحالی پر لے جانے کے لئیے اپنی خدمات سرانجام دینے کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے تاکہ ہماری نسلیں دنیا کی ترقی میں برابر میں کھڑی ہوں جرگے میں رند ،شاہوانی اور بنگلزئی نے جرگے میں تمام قبائلی معتبرین کو عزت بخشی اور تینوں قبیلوں نے ایک دوسرے کو تمام جرمانے معاف کیے ہیں آخر میں جرگے میں دعا خیر بھی کی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں