جعلی مقدمہ میں گرفتارافراد پر لینڈ مافیا کے کارندوں کی تھانہ کے اندر تشدد کا نوٹس لیاجائے، قبائلی عمائدین

خضدار(بیورو رپورٹ) سمالانی قبیلہ کے متعبرین سردارزادہ میراحمد شاہ سمالانی میرریاض احمد سمالانی میرعطاءاللہ جتک حق نواز جتک میرغلام نبی سمالانی منیراحمد سمالانی نیازاحمد سمالانی فضل الرحمان جتک ودیگرنے خضدار پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہےکہ خضدار صدر تھانہ پولیس کے نارواسلوک اور اختیارات کی ناجائز استعمال صدر تھانہ کے اندر اپنی عدالت قائم کررکھی ہے ہم وزیراعظم پاکستان وزیراعلی بلوچستان چیف جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان کورکمانڈر بلوچستان چیف سیکریٹری بلوچستان،وزیرداخلہ بلوچستان،آئی جی پولیس بلوچستان،ڈی آئی جی قلات رینج خضدار ودیگرحکام بالا سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہیں کہ صدر تھانہ کے ایس ایچ او اورانسپیکٹر صدر تھانہ نے آئین وقانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنی غنڈہ گردی کو دوام بخشے کیلئے صدر تھانہ کو اپنا ذاتی ٹارچر سیل بنایا ہے واقعہ یوں ہے چندروز قبل ایک بدنام لینڈ مافیا کے سرغنہ نے چند نامعلوم افراد کےہمراہ ہماری زرخرید اراضیات پرآکے جھگڑاکیا اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتےہوئے خواتین اوربچوں کوہراساں کیا اورہمیں جانی ومالی نقصان پہنچانے کی دھکمیاں دیں اور دوران جھگڑا خواتین کو بھی زدکوب کیا گیا اورچلے گئے معاملہ کی اطلاعی درخواست صدرتھانہ خضدار کے ایس ایچ او کودی گئی مگرکوئی عملدرآمد نہ ہوا مگرمورخہ 2 جولائی کومخالفین نے ایک جھوٹے مقدمہ میں ہمارے دوافراد شیراحمد سمالانی اورعبدالوہاب سمالانی کوگرفتارکروایا ملزمان کی معاونت مولوی محمد عیسی حسنی اور مولوی زکریا حسنی پسران مولانا مرحوم عبدالقادرحسنی نے کیا اورصدر تھانہ خضدار کے ایس ایچ او کی ملی بھگت سے ایک جھوٹا مقدمہ دائرکرکے ہمارے لوگوں کو پھنسانے کی کوشش کی ہے انہوں نےالزام لگایا کہ گزشتہ شب مبینہ طورپرایس ایچ او صدرتھانہ بھاول خان پندرانی اور انسپیکٹر عبدالعزیز خدرانی نے نامزد ملزمان کے ایک گروہ کو رات کے اندھیرے میں تھانے میں بند ہمارے لوگوں لوگ شیراحمد سمالانی اور عبدالوہاب سمالانی پر اپنے غنڈے معراج کرد اور شاہ نواز کرد ودیگر افراد کے ذریعہ بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں قتل کروانے کے غرض سے مکمل چھوٹ دے کرہمارے لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے پولیس کا کام تحفظ فراہم کرنا ہے مگر صدر تھانہ کے ایس ایچ او نے تھانہ کو اپنا ٹارچر سیل بنایا ہے ملزمان سے بھاری رقم وصول کرکے بمارے لوگوں کو جانی نقصان پہنچانے میں کوئی کسرنہ چھوڑی ہےہمارے لوگ صدرتھانہ میں عدم تحفظ کا شکار ہے مخالفین کو انتظامیہ نے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے انہوں نے کہا ہم اس پریس کانفرنس کے توسط سے ایک مرتبہ پھر وزیراعلی بلوچستان, کورکمانڈر بلوچستان, وزیر داخلہ بلوچستان ودیگر حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے گرفتار لوگوں کے اوپر تھانہ کے اندر تشدد کرنے کا نوٹس لیاجائے اور ان واقعہ میں ملوث ایس ایچ او اورانسپکیٹر سے محکمانہ انکوائری کرکے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایاجائے اور ہمارے لوگوں فلفور رہا کیاجائے اور ہمارے لوگوں کو صدر تھانہ کے اندر مزید جانی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے اگر واقعہ کے خلاف ایکشن نہ لیاگیا تو ہم احتجاجاً ایک دو روز میں روڈ بلاک کرنے سے گریز نہیں کریں گے جسکی تمام تر ذمہ داری خضدار پولیس پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں