خضدار، 2013 میں منظور کردہ گیس پلانٹ کاکام تاحال شروع نہ ہو سکا

خضدار(بیورو رپورٹ)خضدار شہر کیلئے دوہزار تیرہ میں منظور کردہ گیس پلانٹ کے افتتاح التواء کا شکار پلانٹ کاکام آج تک شروع نہ ہوسکا عوامی نمائندگان کی بدنیتی اورآجکل کے بہانے اور کریڈیٹ لینے کے چکر میں 15 لاکھ کے لگ بھگ خضداری عوام کو اذیت اور پریشانی میں مبتلاکردیاہے،خضدار کو آج تک حقیقی نمائندہ نہیں ملے ہے ووٹ اور انتخابات کے وقت لوگوں کی خوشامدی اور سال بھر کی پرانی فوتگی سیاستدانوں کو یاد آکرسیاسی تعزیتوں کیلئے اپنی ذاتی مفادات کی خاطرلوگوں کے گھروں تک آسکتے ہیں مگر عوام اس مہنگائی کی وجہ سے مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا ہیں ۔عوامی نمائندگان اپنے عیاشیوں سے فارغ نہیں ہے۔خضدار کیلئے وفاق سے 100 کیوسک گیس پلانٹ کی منظوری کے بعد بد قسمتی سے سابق وفاقی دورحکومت کی مدت چند وقت کے بعد پورا ہوکر گیس پلانٹ کی افتتاح رہ گئی حالانکہ گیس پلانٹ کیلئے خضدار سنی میں جگہ بھی مختص کی گئی ہے اورگیس پلانٹ کے لئے ایک قوم پرست پارٹی کے ضلعی قیادت نے 5 مارچ 2016 کو ایک تاریخی ریلی بھی منعقد کیاگیا اور اسی ریلی میں حکومت سے جلد افتتاح کا مطالبہ بھی کیا گیا اور اسکے بعد پارٹی کے ورکروں نے 2017 میں تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگائی گئی اس کیمپ میں بھوک ہڑتالیوں سے مذاکرات کیلئے سابق ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمان بلوچ کیمپ آکر قوم پرست پارٹی کے ورکروں کو یقین دلاکر اور منظور کردہ گیس پلانٹ کے فائل دکھائی اور جگہ کوبھی دیکھایا گیاوہ آج تک ریکارڈ پر موجود ہے اور انہیں جوس پلاکر بھوک ہڑتالی کیمپ کو ختم کروادی مگر بد قسمتی سے آج تک گیس پلانٹ کا افتتاح التواء کا شکار ہوکر عوامی نمائندگان کریڈیٹ لینے کے چکر میں خضدار کے عوام کو قدرتی گیس کے سہولت کی فراہمی کرنے میں جان وبوجھ کر محروم رکھا گیا ہے عوامی وسیاسی حلقوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان چیف سیکٹریری بلوچستان کمشنر قلات ڈویژن ڈپٹی کمشنر خضدار ودیگر حکام بالا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ خضدار کے منظور کردہ گیس پلانٹ کی افتتاح کو یقینی بناکر عوام کو قدرتی گیس کے سہولت سے استعفادہ حاصل کرنے کیلئے اقدامات کیا جائے اور تاکہ اس جدید دور میں خضدار کے عوام گیس کی سہولت سے مستعفید ہو سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں