مچھ جیل میں پر اسرار ہلاکتوں اور خودکشیوں کی رپورٹنگ پر جیل حکام کی صدر پریس کلب مچھ کو دھکمی

مچھ(نامہ نگار) سینٹرل جیل مچھ میں پراسرار ہلاکتوں اور خود کشیوں کے نہ تھمنے والے سلسلے کو رپورٹ کرنے پر جیل سپرینڈنٹ صدر پریس کلب مچھ پر مشتعل ہوکر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے دی پریس کلب مچھ کا ہنگامی اجلاس صدر پریس کلب مچھ کا بھرپور دفاع کرنے کا عزم صحافتی تنظیموں سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے ملاقا ت کا فیصلہ قیدیوں کے ورثا سے رابطے و دیگر اقدامات کئے جائیں گے تفصیلات کے مطابق بلوچسان کی تاریخی اور مشہور سینٹرل جیل مچھ میں رواں ماہ یکم ستمبر سے دس ستمبر تک دو قیدی پراسرار طور پر جان بحق ہوگئے جن کو جیل حکام نے دل کا دورہ قراردیا جبکہ رواں سال 7 جون کو ایک قیدی نے دن کے اجالے میں پراسرار خود کشی کر لی تھی ان واقعات کو مچھ کے تمام مقامی صحافیوں نے اپنے اخبارات چینلز اور سوشل میڈیا پر رپورٹ کیا کہ قیدیوں کے پراسرار ہلاکتوں کی تفتیش اور پوسٹ مارٹم کر کے ہی اموات کے اصل حقائق کا پتہ چلایا جائے جو کہ ایک عوامی مطالبہ بھی ہے اور باقاعدہ یہ خبریں مقامی اخبارات میں شائع بھی ہوئے ان خبروں سے جیل سپرینڈنٹ مشتعل ہو گئے اورصدر پریس کلب مچھ حاجی غلام سرور تالپورکو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اخبارات میں وضاحت کے نام پر اور مچھ پولیس کو لکھے گئے اپنے مراسلے میں صدر پریس کلب پر جھوٹے بے بنیاد الزمات کی بوچاڑ کر دی اور کہا کہ میری اجازت کے بغیر خبر چلائی گئی ہے شاہد وہ صحافیوں کو بھی اپنی جیل کا قیدی سمجھتے ہیں موصوف نے وضاحتی میں کہا ہے کہ صحافیوں نے سنسنی پھیلائی ہے حالانکہ سنسنی سپرینڈنٹ نے اپنے جاری وضاحتی میں پھیلا رہے ہیں اور پھر موصوف اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اندرون جیل قیدیوں میں تشویش پائی جاتی ہے قیدی فرار ہو جائیں گے تواس کی سیکورٹی کی زمہ داری بھی موصوف نے صحافی پر ڈال دی سپرینڈنٹ کا سرکار زہینی صحت کا علاج کرائے کےوہ اپنی سیکورٹی کی پیشہ ورانہ زمہ داریوں سے بری الزمہ ہو کر ملبہ صحافی پر ڈال رہے ہیں مچھ جیل سے موصوف کا محکمانہ تبادلہ ہوا تو موصوف نے مہنگا وکیل کر کے اپنا تبادلہ منسوخ کیوں کرایا یہاں بھی ڈیوٹی کرنی ہے وہاں بھی ڈیوٹی کرنی تھی پس پردہ مقاصد ہیں جو یہاں چپھے ہوئے ہیں جس زمین کے نام پر صحافی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے واضح ہو کہ مچھ شہر کی ساری آبادی محکمہ ریل اور جیل کی زمین پر رہائش پزیر اور آباد ہے اس وجہ سے یہاں مالکانہ حقوق کسی شہری کے پاس نہیں پورے شہر کے مکین ملبہ دار ہیں اور اس زمین پر کئی عشروں سے اہلیان مچھ آباد ہیں اگر یہ جیل کی نئی مقبوضہ زمین ہوتی اس زمین پر رہائشی سہولیات بجلی کے کھمبے گیس اور پانی کی پائپ لائنیں ٹیلی فون نالے نالیاں سٹرکیں اور دیگر میونسپل سہولیات نہیں ہوتیں اگرمچھ جیل حساس جیل ہے اس کی حساسیت کا خیال بھی جیل حکام کو رکھنا چایئے جب سے موصوف نے چارج سنبھالا ہے کسی بھی واقعے پر جیل کا موقف صحافیوں کو نہیں دیا متعدد بار صحافیوں نے موقف کے لئے رابطہ جیل کے سرکاری پی ٹی سی ایل نمبر پر کیا ہے ہمیشہ کہا جاتا ہے صاحب اندر وزٹ کر رہے ہیں ہم صحافی جیلوں کو دارلاصلاح سمجھتے ہیں لیکن سپرینڈنٹ جیل کوعقوبت خانہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں مبینہ جیل مینول کے برعکس قیدیوں سے برتاو¿ کیا جا رہا ہے کھانے پینے رہائش کے حوالے سے سخت تکالیف کا سامنا ہے موجودہ صوبائی وزیر تعلیم میڈم راحیلہ درانی جب ایم پی اے تھیں تو ملاقاتیوں کے لئے انتظار گاہ تعمیر کرائی تھی اب اس انتظار گاہ پر جیل انتظامیہ کا قبضہ ہے ملاقاتی خواتین بچے بوڑھے ضعیف العمر شدید سردی اور گرمی میں کھلے آسمان تلے اپنے پیاروں کا انتظار کرنے پر مجبور ہیں وفاقی و صوبائی حکومت انسانی حقوق کی تنظیمیں این جی اوزسول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کونوٹس لینا چاہیے اوران واقعات کی تحقیقات اور تفتیش جے آئی ٹی سے کرائی جائے پریس کلب مچھ نے ملک بھر کی تمام صحافتی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی سطح پر جیل انتظامیہ مچھ کے خلاف احتجاجی مظاہرے بیانات اور دیگر احتجاج کے ٹولز سے اپنا احتجاج ریکارڑ کرائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں