مجھے اغوا کر کے قتل کئے جانے کا خدشہ ہے، پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی، تحفظ فراہم کیا جائے، میئر حب

حب(نمائندہ انتخاب ) چیئرمین میونسپل کارپوریشن حب قبائلی شخصیت شیخ بابو فیض کو ساتھی کونسلروں کے ہمراہ اغواء کرنے کی کوشش ذاتی ملازم پر نامعلوم افراد کا تشدد حب پولیس کا واقعہ کی FIRدرج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لینے کی کوشش SPاسٹیشن سے آئوٹ DSPمیٹنگ کا کہہ کر تھانے سے چلے گئے واقعہ کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی کونسلروں اور مقامی قبائلی عمائدین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد تھانہ پہنچ گئی چیئرمین نے خود کے قتل کئے جانے کا خدشہ ظاہر کردیا پولیس کی طرف سے FIRکے اندراج سے انکار پر آج مقامی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ یہ بات سب کے علم میں ہے کہ واقعہ کے پس پردہ کونسی قوتیں کار فرماہیں ہم پُر امن لوگ ہیں قانون ہاتھ میں لینے کے بجائے قانون اور آئین کا راستہ اپنائیں گے چیئرمین کی حب سٹی تھانہ کے احاطے میں میڈیا سے بات چیت اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ چیئرمین میونسپل کارپوریشن حب قبائلی شخصیت بابو فیض شیخ بدھ کی سہہ پہر کو اپنے دو کونسلروں محمد نواز دودا اور ڈاکٹر شیر جان بلوچ کے ہمراہ حب سے کراچی جارہے تھے کہ زیر تعمیرحب ندی پل کے متبادل کچے راستے میں حب ناکہ پل پولیس چیک پوسٹ سے چند فرلانگ کے فاصلے پر انکی گاڑی کے تعاقب میں آنے والی ایک بلیک ڈبل کیبن گاڑی نے اُنہیں اووٹیک کرتے ہوئے اُنکا راستہ روک لیا چیئرمین بابو فیض شیخ کے مطابق جیسے ہی مذکورہ بلیک گاڑی نے اُنکی گاڑی کا راستہ تو اُس میں سے 6سے7سیاہ کپڑوں میں ملبوس بڑے بالوں والے مسلح نوجوانوں نے انکی گاڑی کے قریب آتے ہی گاڑی کے دروازے کھولنے کی کوشش کی تاہم گاڑی کے دروازے لاک ہونے کی وجہ سے وہ دروازے کھولنے میں ناکام ہو ئے تاہم انکے ڈرائیور نے کمال ہوشیاری سے وہاں سے گاڑی نکال لی اور آگے جاکر دوسرے راستے سے وہ واپس حب کی طرف آگئے جبکہ اُنکی گاڑی کے ڈالے میں بیٹھے ہوئے انکے ذاتی ملازم کو مسلح افراد نے اُتار لیا اُس پر تشدد کرنے کے بعد اُسے وہاں چھوڑ کر مسلح افراد اپنی گاڑی میں سوار ہو کر فرار ہو گئے بتایا جاتا ہے کہ مذکوہ واقعہ پر SPحب نے SHOسٹی عبدالصمد زہری کو معطل کر کے لائن رپورٹ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے مہر اللہ رونجھو کو عارضی چارج سنبھالنے کی ہدایت دی ہے مزید برآں چیئرمین حب پر حملے اور انہیں اغواء کرنے کی کوشش کے واقعہ کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور میونسپل کارپوریشن حب کے کونسلروں سمیت مقامی قبائلی عمائدین اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بلدیہ ریسٹ ہائوس کے سامنے جمع ہو گئے بعداازاں چیئرمین حب بابو فیض شیخ اپنے قانونی مشیر ایڈوکیٹ اقبال جاموٹ کے ہمراہ حب سٹی تھانہ پہنچ گئے اور دیگر لوگ بھی بڑی تعداد میں تھانہ کے سامنے جمع ہو گئے اس موقع پر انھوں نے اپنے اُوپر حملے اور اغواء کی کوشش کرنے میںملوث نامعلوم افراد کے خلاف قائم مقام SHOکے پاس درخواست جمع کرائی جو کہ کافی دیر انتظار کے بعد SHOنے وصول کی بعدازاں SHOنے انہیں بتایا کہ وہ اپنے بالا افسران سے رابطے میں ہیں انکی آمد اور مشورے کے بعد ہی وہ مقدمہ درج کرنے کی پوزیشن میں ہو نگے تاہم کافی دیر انتظار کے بعد DSPحب سرکل پولیس حب سٹی تھانہ پہنچے اور بتایا کہ فی الوقت وہ FIRدرج نہیں کر سکتے وقتی طور پر انکی درخواست کا تھانے کے روزنامچہ میں درج کر رہے ہیں کیونکہ SPحب بھی شہر سے باہر ہے اور انہیں بھی ایک ضروری میٹنگ میں جانا ہے اور وہ یہ کہہ کر تھانہ سے چلے گئے اس موقع پر چیئرمین بابو فیض شیخ انکے وکیل اقبال جاموٹ اور دیگر قبائلی عمائدین نے حب پولیس بالخصوص DSPحب کے روئیے کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے پولیس کے رویہ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ اگر پولیس FIRدرج نہیں کر سکتی تو روزنامچہ میں اندراج کا بھی کوئی فائدہ نہیں اس موقع پر چیئرمین بابو فیض نے تھانے کے گیٹ کے باہر میڈیاسے گفتگو میں اپنے قتل کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں خدشہ ہے کہ بعض قوتیں انہیں اور انکے خاندان کو نقصان پہنچانے اور قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں انھوں نے کہاکہ حب پولیس کا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ جب شہر کے میئر پر حملے اور انہیں اغواء کی کوشش کا مقدمہ درج کرنے میں پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا یہی وجہ ہے کہ حب شہر اسوقت شہر ناپرسان حال بن چکا ہے ڈاکو چور لیٹرے دنداناتے پھر رہے ہیں پولیس اب تک انکے اور انکے ساتھیوں اور فیملی ممبران کے خلاف درجنوں من گھڑت FIRدرج کر چکی ہیں لیکن آج انکے ساتھ ایک واقعہ رونما ہوا ہے تو پولیس اس سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے انھوں نے کہاکہ پولیس واقعہ پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے انکی جان کو خطرہ ہے اگر انکے ساتھ یا انکے کسی ساتھی اور فیملی ممبر کے ساتھ کوئی واقعہ ہو اتو اسکی ذمہ داری حب پولیس پر عائد ہو گی انھوں نے کہاکہ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ حب پولیس قانون اور آئین کی روشنی میں چل رہی ہے یا پھر اسکی ڈوریں کہیں سے ہلائی جارہی ہیں انھوں نے کہاکہ وہ آئی جی پولیس بلوچستان اور مقتدراداروں سے اپیل ہے کہ وہ انکی اور انکے ساتھیوں وخاندان کی زندگیوں کو خطرہ ہے لہٰذا وہ نوٹس لیں اور انہیں تحفظ دیا جائے انھوں نے کہاکہ انہیں یہ بات علم میں لائی گئی ہے کہ انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے لہٰذا اس حوالے سے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ ،وزیر اعلیٰ بلوچستان سے گزارش ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں انھوں نے کہاکہ آج انکے ساتھ پولیس کا یہ رویہ ہے وہ اپنی فریاد لیکر تھانہ پہنچے ہیںتو پولیس انہیں سننے کے تیار نہیں تو عام آدمی کی ان اداروں میں کیا شنوائی ہو گی انھوں نے کہاکہ انکی کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اور تمام اہل حب اور لسبیلہ سمیت یہاں کے سیاسی اکابرین کے علم میں یہ بات ہے کہ انکے ساتھ یہ سب کچھ کون کر رہا ہے پہلے انکے گھر پر پولیس گردی کی گئی اور آج انہیں اغواء کرنے کی کوشش کی گئی انھوں نے کہاکہ آئی جی پولیس اور مقتدراداروں سے گزارش ہے کہ اس قسم کے لوگوں سے حب کے عوام کی جان چھڑانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں انھوں نے مزید کہاکہ وہ چیئرمین حب سے ہٹ کر ایک قبائلی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا وہ جام آف لسبیلہ جام کمال خان ،بھوتانی برادران اور اہل حب ولسبیلہ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان معاملات کا نوٹس لیں اور حب کے باشندوں کا ساتھ دیں کیونکہ یہ مصیبت آج اُن پر آئی ہے کل دیگر پر بھی آسکتی ہے لہٰذا یکجا ہونے کی ضرورت ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں