تشدد کا راستہ اپنانے والے دوست نہیں،بلوچستان کے لوگوں کو دوستوں اور دشمنوں میں فرق کرنا ہوگا، احسن اقبال

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے دوبارہ ترقی کے عمل کو شروع کیا ہے، بلوچستان کی ترقی کے لیے اقدامات کررہے ہیں، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے آئندہ 20 سال میں بلوچستان ملک کا خوشحال ترین صوبہ ہوگا۔اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018 میں پورے پاکستان کی ترقی کا پہیہ روکا گیا، 2018 میں ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا، جب ہم واپس آئے تو ترقیاتی بجٹ واضح طور پر کم ہوچکا تھا، تمام جاری منصوبے التوا کا شکار ہوگئے تھے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں تمام صوبوں کے مقابلے میں 130 ارب روپے بلوچستان کے لیے مختص کیے گئے ہیں، گوادر کے لیے ایران سے بجلی لانے کا منصوبہ شروع کیا ہے، ہم نے 10 ماہ میں گوادر سے ایران تک ٹرانسمیشن لائن مکمل کی، گوادر بندرگاہ دوبارہ بحال ہوچکی ہے، ہم نے 16 ماہ میں 6 لاکھ ٹن کارگو گوادر بندرگاہ سے گزارا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے چیمیئنز سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ بتائیں کیا گوادر سے کوئٹہ تک کچے ٹریک کو دیکھا ہے، ہم نے 650 کلومیٹر کا ٹریک مکمل کرایا، وہ کون سے عناصر تھے جو سڑک بننے کے مخالف تھے، ان لوگوں کو پتا تھا کہ سڑکیں بن گئیں تو لوگوں میں شعور آجائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ لوگوں کو بلوچستان کے دوستوں اور دشمنوں میں فرق کرنا ہوگا، کسی بھی ملک یا صوبے کی ترقی کا دارومدار امن پر ہوتا ہے، جو لوگ بلوچستان میں تشدد کا راستہ اپناتے ہیں وہ دوست نہیں، ہم بلوچستان کے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور ڈیجیٹل اسکلز دینا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں