حکومت کا مسلح افواج کیلئے چینی مفادات کے تحفظ اور سرحدوں پر باڑ لگانے کیلئے 45 ارب روپے کی منظور ی

اسلام آباد(ما نیٹر نگ ڈیسک)حکومت نے جمعرات کو مسلح افواج کے لیے 45 ارب روپے کے اضافی بجٹ کی منظوری دی ہے جس میں بنیادی طور پر پاکستان میں چینی تجارتی مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی سرحدوں پر باڑ لگانے کا انتظام کرنے کے لیے ان کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کے مطابق 45 ارب روپے میں سے 35.4 ارب روپے فوج اور 9.5 ارب روپے بحریہ کو مختلف مقاصد کے لیے دیے جائیں گے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ای سی سی اجلاس کی صدارت کی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ای سی سی نے رواں مالی سال کے دوران دفاعی خدمات کے پہلے سے منظور شدہ منصوبوں کے لیے 45 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کے لیے دفاع ڈویڑن کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔جون میں بجٹ کی منظوری کے بعد یہ مسلح افواج کے لیے منظور کی جانے والی دوسری بڑی ضمنی گرانٹ ہے۔ اس سے قبل ای سی سی نے آپریشن عزمِ استقامت کے لیے 60 ارب روپے دیے۔ یہ سپلیمنٹری گرانٹس 2.127 ٹریلین روپے کے دفاعی بجٹ سے زیادہ ہیں۔ای سی سی نے اسپیشل سیکیورٹی ڈویڑن ساو¿تھ کے لیے 16 ارب روپے کی منظوری دی، جو جنوبی علاقوں میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی حفاظت کا ذمہ دار تھا۔دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے چین نے اپنے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔چین نے ایک مشترکہ کمپنی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی ہے تاکہ پاکستان میں پہلے سے کام کرنے والے اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے

بشکریہ :شہبار

اپنا تبصرہ بھیجیں