انقرہ، ریاسی ایوی ایشن سائٹ پر حملہ کردش ورکرز پارٹی نے کیا، ترک وزیر داخلہ

انقرہ (مانیٹر نگ ڈیسک) بدھ کو انقرہ کے قریب ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹوساس) کے صدر دفتر پر حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو ئے ہیں۔روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس میں شریک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا، "میں اس گھناو¿نے دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتا ہوں۔”وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے حملے کو "دہشت گردانہ حملہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو حملہ آور مارے گئے۔ انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا کہ "ترکش ایئروسپیس انڈسٹریز پر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے اس حملے میں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔”اس واقعے کے بعد، ترکی کی وزارت دفاع نے جمعرات کی صبح شام اور عراق میں کرد جنگجوو¿ں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا اعلان کیا۔یہ حملہ اس وقت ہوا جب صدر اردوان برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے شہر کازان میں تھےیہ حملہ اس وقت ہوا جب صدر اردوان برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے شہر کازان میں تھے حکام کے مطابق حملہ آوروں نے تنصیب پر دھماکہ خیز مواد پھینکا اور فائرنگ کی۔جائے وقوعہ سے ملنے والی فوٹیج میں دارالحکومت انقرہ سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال میں واقع ایک چھوٹے سے قصبے کہرامان کازان کے مقام پر سیاہ دھویں کے بڑے بادل اور آسمان کی طرف اٹھتی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ترک ٹیلی ویڑن نیٹ ورک این ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ حملہ آوروں کا ایک گروپ جو دھماکہ خیز مادوں سے لیس تھا، ٹیکسی کے اندر کمپلیکس کے داخلی دروازے پر پہنچا۔انہوں نے کمپلیکس میں داخل ہونے سے پہلے ٹیکسی کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔یرلیکایا نے کہا، "ٹوساس کمپلکس پر دہشت گردانہ حملے میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔” ٹوساس ترکی کی اہم ترین دفاعی اور ایوی ایشن کی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی دوسری مصنوعات کے علاوہ ملک کے اولین لڑاکا طیارے ‘کان‘ بناتی ہے۔فوری طور پر کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔تاہم یرلیکایا نے کہا کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر کالعدم کردش ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے ارکان نے کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Saddam Wali. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے