ضلعی سطح پر خواتین ڈاکٹرز کی اسامیوں کا اعلان اور دو سالوں سے بند تنخواہیں ادا کی جائیں ،ینگ ڈاکٹر زوومن ونگ

کوئٹہ (آن لائن) ینگ ڈاکٹر زوومن ونگ کی رہنماء ڈاکٹر سہتی نوشیروانی نے کہا ہے کہ ضلعی سطح پر خواتین ڈاکٹرز کی اسامیوں کا اعلان اور دو سالوں سے بند تنخواہیں ادا کی جائیں ڈاکٹرز کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کرکے ہسپتال کے احاطے میں رہائش کی سہولت دی جائے اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو فرائض منصبی کی ادائیگی کا بائیکاٹ کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی ۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی اس موقع پر دیگر بھی خواتین ڈاکٹرز موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان انتہائی پسماندہ اور سہولیات کا فقدان ہے دور دراز کے علاقوں سے طلباء و طالبات مشکلات و مصائب کا سامنا کرکے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو مختص شدہ دو سالوں کی تنخواہ تین تین مہینے بعد ملتی ہے جس کی وجہ سے گزر بسر کرنا مشکلات ہوتا جارہا ہے حکومت کو چاہئے کہ ڈاکٹروں کی مشکلات کو مد نظر رکھ کر انہیں تنخو اہیں مقررہ وقت پر ادا کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں سے آنے والی خواتین ڈاکٹرز پوسٹ گریجویٹ کر رہی ہیں اپنے گھروں سے دور کوئٹہ مجبوری کے تحت اپنا اسپشلائزیشن مکمل کرنے آتی ہیں اب نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ رہنے کو کوئی ہاسٹل تک فراہم نہیں کی گئی ہے جب مسائل کے حل کیلئے ہسپتال انتظامیہ کے پاس جاتے ہیں تو وہ بھی بے بسی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چار سال کے طویل عرصے سے خواتین ڈاکٹرز کی 17 گریڈ کی پوسٹیں مشتہر نہیں کی گئی ہے تین تین سال سے تربیت حاصل کرنے والے ڈاکٹرز کو بمشکل چھ مہینے بعد وظیفہ نہیں ملتا اگر مسائل حل نہ کئے گئے تو راست اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔