بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے عوام کو دیوار سے لگاکر حقیقی نمائندگی سے محروم کردیا گیا ہے، این ڈی ایم

کوئٹہ(این این آئی) نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ سابق ایم این اے محسن داوڑ نے صوبائی صدر احمدجان سمیت وفد کے ہمراہ جمعرات کو نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر کبیر احمد محمدشہی،صوبائی صدر اسلم بلوچ ، ایم پی اے رحمت صالح بلوچ ایم پی اے خیرجان بلوچ ، ایم پی اے کلثوم نیاز بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکریٹری علی احمد لانگو، صوبائی جنرل سیکریٹری چنگیز حئی بلوچ ، مرکزی خواتین سیکریٹری یاسمین لہڑی، میر عبدالخالق بلوچ ، صدیق کھیتران ، ڈاکٹر رمضان ہزارہ ، مختیار بلوچ ، رجب یاسین ، نیاز بلوچ ،عبید لاشاری ، آغا گل منظور راہی ، سعدیہ بادینی فریدہ بلوچ سلمہ قریشی فہمیدہ حمید بلوچ آصف مجید بلوچ ملک منور پانیزئی سمیت پارٹی رہنماوں نے ان کا استقبال کیا ، انہوں نے نیشنل پارٹی کے نومنتخب قیادت کو مبارکباد دی اور اس امر کا اظہار کیا کہ ملک میں قومی سوال شدت اختیار کرتا جارہا ہے جمہوریت کا چہرہ مسخ کردیا گیا ہے ایسی صورتحال میں حقیقی ترقی پسند قوم دوست اور جمہوریت پسند قوتوں کا یکجا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما میر کبیر محمد شہی اور اسلم بلوچ نے کہا کہ جب سے اٹھارہویں ترمیم پاس ہوگئی ہے بلوچستان کی حقیقی سیاسی نمائندوں کو اسمبلیوں سے کبھی ٹھپہ ماری کبھی نتائج کی تبدیلی اور کبھی فارم 47کے ذریعے اسمبلیوں سے روکا جارہا ہے تاکہ اٹھارہویں ترمیم پر عملدرامد نہ ہو اور وسائل پر وفاق کا قبضہ برقرار رہے، نیشنل عوامی پارٹی ( نیپ ) کو دیوار سے لگانے کے جو بھیانک نتائج سامنے آگئے ان سے کوئی سبق حاصل نہیں کی گئی اس وقت بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے عوام کو تیسرے درجے کے شہری کی حیثیت دی گئی ہے روزگار کے دروازے بند کیئے جارہے ہیں اور غربت و احساس محرومی کا فروغ دیا جارہا ہے اس صورتحال سے نمٹنے کا واحد راستہ عوامی شعور اور منظم سیاسی جدوجہد ہے جس کے لیئے محکوم اقوام اور مظلوم طبقات کے حقیقی سیاسی جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے۔ جس کے لیے تمام ترقی پسند قوم دوست اور جمہوریت پسند قوتوں کو پما کرادر ادا کرنا ہوگا۔رہنماؤں نے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطے کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں