کولمبیا ،گوریلا گروپوں کے حملے، 100 سے زائد افراد ہلاک

بگوٹا (این این آئی ) کولمبیا میں حکومت کی نیشنل لبریشن آرمی کے ساتھ امن مذاکرات میں ناکامی کے بعد گوریلا حملوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صرف 5 روز کے دوران تین مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں جن میں ایمازون کے جنگلات اور وینزویلا کے سرحدی علاقے بھی شامل ہیں۔ان حملوں سے کولمبیا میں ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے اور کئی خاندان اپنی جان بچانے کیلیے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ۔ہلاک ہونے والے افراد نیشنل لبریشن آرمی(ای ایل این)کے گوریلا حملوں اور کاتاتمبو کے علاقے میں کولمبیا کی مسلح افواج کے مخالفین کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔ہلاک ہونے والوں میں کمیونٹی کے رہنما کارمیلو گوریرو اور دیگر7 افراد بھی شامل ہیں جو امن معاہدے پر دستخط کے خواہاں تھے۔کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو جو اب تک مذاکرات اور مصالحت کی پالیسی پر عمل پیرا تھے، نے اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔انہوں نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں نیشنل لبریشن آرمی کے رہنماں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر باغیوں نے لڑائی کا راستہ اختیار کیا تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔رپورٹ کے مطابق مزید 5ہزار فوجیوں کو سرحدی علاقے میں تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ موجودہ صورتحال پر قابو پایا جاسکے جو کولمبیا حکومت کے لیے نیا چیلنج ہے۔یہ صورتحال خاص طور پر صدر پیٹرو کے لیے ایک امتحان ہے، جنہوں نے 2022 میں صدر منتخب ہونے کے بعد ملک میں امن پالیسی کا اعلان کیا تھا اور مختلف مسلح گروپوں کے ساتھ مذاکرات شروع کیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں