لاس ایجنلس میں لگی تباہ کن آگ پر تاحال قابو نہ پایا جاسکا، 28 ہلاکتوں کی تصدیق
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی تباہ کن آگ کو 2 ہفتے گزر چکے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 28 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ترک خبررساں ادارے ’انادولو‘ کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی میڈیکل ایگزامنر نے کہا کہ ریاست کیلی فورنیا کے شہر میں 2 ہفتوں سے لگی خطرناک آگ کے نتیجے میں 28 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے، اس سے قبل 27 اموات کی اطلاع دی گئی تھی۔کیلیفورنیا کے محکمہ جنگلات اور فائر پروٹیکشن کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی میں لگنے والی آگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا گیا ہے اور اس وقت بھی یہ آگ 4 جنگلات میں لگی ہوئی ہے۔لاس اینجلس کی ہولناک آگ نے منگل تک 40 ہزار 687 ایکڑ زمین کو جلادیا اور اس خطرناک آگ کے نتیجے میں 15 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں جب کہ ان عمارتوں میں رہائش پذیر ایک لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔کیلیفورنیا کے محکمہ جنگلات اور فائر پروٹیکشن (کیل فائر) کے مطابق لاس اینجلس کے مغربی کنارے پر لگنے والی ’پیلیسیڈز فائر‘ نے 23 ہزار 448 ایکڑ کے رقبہ کو جلا دیا ہے جس پر 65 فیصد قابو پایا گیا ہے۔شہر کے مشرق میں سان گیبریل پہاڑوں کے دامن میں لگنے والی ’ایٹن فائر‘ نے 14 ہزار 117 ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور جس پر 89 فیصد قابو پالیا گیا ہے اور آگ بجھانے کی کوششیں مزید تیز کردی گئی ہیں جن میں کامیابی حاصل ہورہی ہے۔لاس اینجلس سے تقریبا 195 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع سان ڈیاگو شہر میں منگل کی علی الصبح 2 چھوٹی چھوٹی آگ پر قابو پانے کی کوششیں بالترتیب 50 فیصد اور 40 فیصد رہیں، اس کے نتیجے میں 123 ایکڑ رقبہ جل کر خاکستر ہوگیا۔خیال رہے کہ جنوبی کیلیفورنیا میں 2 مقامات پر ہونے والی ان آتشزدگیوں کو ’پیلیسیڈز فائر‘ اور ’ایٹن فائر‘ کا نام دیا گیا ہے جب کہ اس کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی وقفہ وقفہ سے آگ کی لپیٹ میں آرہے ہیں۔