سہ فریقی سیریز، نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 78 رنز سے ہرادیا

سہ فریقی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 78 رنز سے ہرادیا۔ کیوی ٹیم کے 331 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم 252 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور 330 کا مجموعہ بورڈ پر سجایا۔ نیوزی لینڈ کی اننگز کا آغاز ہوا تو شاہین آفریدی نے پاکستان کو بہترین آغاز فراہم کیا، انہوں نے پہلے ہی اوور میں نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 4 رنز پر حاصل کرلی۔پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 39 رنز پر گری جب 25 رنز بنانے والے رچن رویندرا کو ابرار احمد نے آؤٹ کیا۔ کین ولیمسن اور ڈیرل میچل نے بیٹنگ لائن کو سہارا دیا اور ٹوٹل 134 پر پہنچا دیا۔ اس مجموعے پر 58 رنز بنانے والے کین ولیمسن کو شاہین آفریدی نے آؤٹ کردیا جبکہ اسی اسکور پر حارث رؤف نے ٹام لیتھم کو چلتا کیا۔وکٹ کی دوسری جانب موجود ڈیرل مچل نے ٹیم کا اسکور بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور گلین فلپس کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔مچل 200 کے مجموعے پر 81 رنز بنا کر ابرار احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تو گلین فلپس اور مائیکل بریسویل نے ٹیم کا اسکور 254 تک پہنچایا جہاں شاہین نے 31 رنز بنانے والے بریسویل کی اننگز کا خاتمہ کرکے نیوزی لینڈ کو چھٹا نقصان پہنچایا۔اسکے بعد نیوزی لینڈ کی کوئی وکٹ نہ گری اور ساتویں وکٹ پر گلین فلپس اور مچل سینٹنر نے صرف 26 گیندوں پر 76 رنز بناڈالے۔ گلین فلپس نے دھواں دار اننگز کھیلی، وہ 7 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 106 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ مچل سینٹنر نے صرف 8 رنز بنائے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ فلپس نے شاہین آفریدی کی طرف سے کروائے گئے اننگز کے آخری اوور میں 25 رنز سمیٹے۔ پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے 3، ابرار احمد نے 2 جبکہ حارث رؤف نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز تو اچھا رہا، تاہم مڈل اوورز میں قومی بیٹرز بھی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوتے رہے۔ پہلی وکٹ پر فخرزمان اور بابر اعظم نے 52 رنز کی شراکت بنائی۔ بابر 10 رنز بنا کر بریسویل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ گلین فلپس نے عمدہ کیچ لے کر انکی اننگز کا خاتمہ کیا۔ دوسری وکٹ پر فخر زمان اور کامران غلام کے درمیان بھی ففٹی رنز پارٹنر شپ بنی۔ تاہم 103 کے مجموعے پر 18 رنز کی اننگز کھیلنے والے کامران غلام کیچ آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان ٹیم کو چوتھا نقصان 113 رنز پر محمد رضوان کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ وہ صرف 3 رنز بنا کر مچل سینٹنر کا شکار بنے۔ اسکے بعد 84 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلنے والے فخر زمان بھی پولین بدر ہوئے، انہیں گلین فلپس نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا اور یوں قومی ٹیم 119 رنز پر 4 وکٹوں سے محروم ہوگئی۔ پانچویں وکٹ پر سلمان علی آغا اور طیب طاہر کے درمیان 53 رنز کی پارٹنرشپ بنی جس نے قومی ٹیم کے مداحوں میں کچھ امید جگائی لیکن یہ امید 30 رنز بنانے والے طیب طاہر کی وکٹ سے ٹوٹ گئی۔ وہ 172 کے مجموعے پر میٹ ہینری کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کو چھٹا نقصان خوشدل شاہ جبکہ ساتواں سلمان علی آغا کی صورت میں ہوا۔ دونوں وکٹیں 205 رنز پر گریں، خوشدل 15 اور سلمان 40 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ شاہین شاہ آفریدی آؤٹ ہونے والے آٹھویں کھلاڑی تھے، وہ 10 رنز بنا کر ہینری کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔قومی ٹیم کے نویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی نسیم شاہ تھے، وہ 13 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ ابرار احمد 25 رنز کے ساتھ ناقابلِ شکست ہے۔ نویں وکٹ کے بعد قومی ٹیم 252 رنز پر آل آؤٹ قرار پائی، حارث رؤف زخمی ہوجانے کی وجہ سے بیٹنگ کےلیے نہ آسکے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹنر اور میٹ ہینری نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ مچل بریسویل نے دو جبکہ گلین فلپس نے ایک وکٹ لی۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ٹاس جیتتے تو ہم بھی پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔ انہوں نے بتایا کہ بابر اعظم آج اننگ کا آغاز کریں گے۔
نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ وکٹ بیٹنگ کےلیے سازگار دکھائی دے رہی ہے، اس لیے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
آج کے میچ کےلیے فخر زمان، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان آغا، طیب طاہر، خوشدل شاہ، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ابرار احمد پلیئنگ الیون کا حصہ تھے۔