بلوچستان سے نفرت وسائل و معدنیات سے محبت کی پالیسی ناقابل قبول ہے، مولانا ہدایت الرحمان

کوئٹہ(این این آئی)امیرجماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ اسلام آبادکے حکمرانوں اوراسٹبلشمنٹ کابلوچستان میں عسکری سیاسی معاشی مداخلت کے خلاف بلوچستان کے عوام ونوجوان 25جولائی کوئٹہ سے اسلام آبادلانگ مارچ شروع کریں گے،بارڈرٹریڈبندش30لاکھ لوگوں کوبے روزگارکرنے کے مترادف ہے،ہم لاپتہ افرادکی بازیابی سیاسی آزادی کے حصول کیلئے جدوجہدکررہے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادرمیں تقریب سے خطاب جماعت اسلامی ذمہ داران سے گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہاسلام آبادکے حکمرانوں نے بلوچستان کودینے کے بجائے لوٹاہے اسلام آباد کے حکمرانوں کی پالیسی اہل بلوچستان سے نفرت وسائل معدنیات سے محبت یہ پالیسی ناقابل قبول ہے ہماراحقوق کے حصول ظلم وجبرلاقانونیت کے خلاف اسمبلی کے اندروباہرمذاہمتی جدوجہد جاری رہے گی بلوچستان میں اسلام آبادکے حکمرانوں عوام کوحقوق امن ترقی دینے میں ناکام لوٹ مارکرپشن کمیشن عام کرنے, بدامنی وبدعنوانی پھیلانے میں کامیاب ہیں بلوچستان کوچیک پوسٹیں تھانے نہیں تعلیمی ادارے ترقی اورروزگارچاہیے اسلام آباد کے حکمران بلوچستان کے مسائل لاقانونیت لوٹ مارلوگوں کوجبری طورپرغائب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔25جولائی نوجوانوں شہریوں قبائلی عوام اورعلمائے کرام سمیت ہرطبقہ فکرکے لوگوں کے ہمراہ کوئٹہ سے اسلام آبادکی طرف مارچ شروع کریں گیامرائے اضلاع لانگ مارچ کی تیاری بھرپورطریقے سے شروع کریں عوام کی امیدیں جماعت اسلامی سے ہیں جماعت اسلامی عوام کی امیدوں وخواہشات کے مطابق حقوق کے حصول ترقی وخوشحالی کیلئے جمہوری مذاہمت کا کاسفر جاری رکھے گی ظلم جبرلاقانونیت لوٹ مارومافیازکاراستہ روکھنے کیلئے سب کوساتھ لیکرچلونگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں