کوئٹہ کے 20 اسکولوں میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیشنز کا انعقاد
کوئٹہ کے 20 اسکولوں میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیشنز کا انعقاد
کوئٹہ (پ۔ر) — ایسوسی ایشن فار انٹیگریٹڈ ڈویلپمنٹ بلوچستان (AID بلوچستان) کی جانب سے بچوں کے تحفظ کے موضوع پر آگاہی سیشنز کا سلسلہ کوئٹہ کے 20 مختلف اسکولوں میں کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ ان سیشنز کا مقصد بچوں میں ذاتی تحفظ، "گڈ ٹچ” اور "بیڈ ٹچ” کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا اور انہیں ایسے حالات میں مناسب ردِعمل اور مدد حاصل کرنے کے طریقوں سے آگاہ کرنا تھا۔
ان سیشنز کی نگرانی اور رہنمائی AID بلوچستان کے سینئر منیجر ایڈووکیسی و پروٹیکشن میر بہرام لہڑی نے کی۔ پروگرام کی ابتدا ایک مؤثر تھیٹر پرفارمنس سے کی گئی جس میں بچوں کے تحفظ سے متعلق مسائل کو تخلیقی انداز میں پیش کیا گیا۔ یہ تھیٹر شو ونڈرنگ آرٹس پروڈکشن کے سربراہ عبداللہ النور اور ان کی ٹیم نے پیش کیا۔
تھیٹر پرفارمنس کے بعد میر بہرام لہڑی نے بچوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ اگر کوئی شخص یا بڑا آپ کے ساتھ نامناسب بات یا حرکت کرے تو اسے ہرگز اپنے دل میں مت رکھیں، بلکہ فوراً رپورٹ کریں، کیونکہ خاموشی ظالم کو مضبوط بناتی ہے۔ سب سے پہلے اپنے والدین کو اعتماد میں لیں، کیونکہ وہ آپ کے سب سے بڑے محافظ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت بلوچستان کا محکمہ سوشل ویلفیئر بھی بچوں کے تحفظ کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ بچوں کے استحصال سے بچاؤ کے لیے محکمہ کا ٹول فری نمبر 1121 پر رابطہ کرکے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
میر بہرام لہڑی کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں بچوں کو اپنی حفاظت کے بارے میں آگاہی دینا نہایت ضروری ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کھل کر اس اہم موضوع پر بات کریں تاکہ وہ خود کو ہر طرح کے استحصال سے محفوظ رکھ سکیں۔ حکومت کو بھی چائلڈ پروٹیکشن اور گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ جیسے موضوعات کو نصاب تعلیم کا حصہ بنانا چاہیے تاکہ ہر بچہ کم عمری سے ہی اپنی حفاظت کے اصول سیکھ سکے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر AID بلوچستان عادل جہانگیر نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ اور آگاہی کے فروغ کے لیے ادارہ آئندہ بھی اس نوعیت کے اقدامات جاری رکھے گا تاکہ بلوچستان کے بچے ایک محفوظ اور بااعتماد ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔
AID بلوچستان کی مینجمنٹ نے تمام 20 اسکولوں کے پرنسپلز اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے یہ سیشنز کامیاب اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم سب نے مل کر اپنے مستقبل کے معماروں کو مضبوط، باشعور اور محفوظ بنانا ہے۔


