محکمہ تعلیم خضدار میں جعلی ڈگریوں پر ملازمتوں کے حصول کا انکشاف، امیدواروں کیخلاف مقدمہ درج کرنیکی سفارش
خضدار (ویب ڈیسک) خضدار میں جعلی تعلیمی اسناد کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے کی کوششوں کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر خضدار کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق، متعدد امیدواروں کی پیش کردہ ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس جعلی ثابت ہوئے ہیں۔ متعلقہ تعلیمی اداروں سے تصدیق کے بعد معلوم ہوا کہ ان اسناد کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، جس پر جعلی اسناد پیش کرنے والے امیدواروں پر پانچ سال کے لیے نوکریوں کے حصول پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔جعلی اسناد پیش کرنے والے امیدواروں میں شہباز نیاز، ابرار اللہ، بی بی کلثوم،فرزانہ شریف، احسان اللہ، تنویر احمد، کوثر، عابدہ، محمد طارق، مہوش شامل ہیں۔ حکام کے مطابق ان امیدواروں نے ٹیچنگ ملازمتوں کے حصول کے لیے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور، انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ لاڑکانہ، اور انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ حیدرآباد سے جاری کردہ ڈگریاں پیش کی تھیں۔ تاہم، ضلعی انتظامیہ خضدار اور محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے ان اداروں سے رابطہ کرنے پر تصدیق ہوئی کہ مذکورہ افراد کا کوئی تعلیمی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ضلعی انتظامیہ نے نہ صرف ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہے بلکہ حکام بالا سے درخواست کی ہے کہ جعلی اسناد پیش کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ محکمہ ایجوکیشن کے ذرائع کے مطابق، ایس بی کے کے تحت ٹیچنگ ملازمت حاصل کرنے والے دیگر افراد کی اسناد کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ متعلقہ اداروں سے ریکارڈ کی تصدیق کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا کہ تعلیمی اسناد کی جعلسازی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور حقدار امیدواروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔


