محمود اچکزئی ان کی نظر میں اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں، اسپیکر

ویب ڈیسک : اسپیکر ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت کی کہ وہ بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر کے ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کریں۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جلاس کے آغاز میں اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ گزشتہ روز اپوزیشن کی لابی میں ایک ممبر نے یہ کہا کہ وہ اسپیکر چیئر تک جائیں گے اور پارلیمان کی کارروائی کو نہیں چلنے دیں گے۔اسپیکر نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو شوق پورا کرنا ہے تو پورا کرلیں، میرا فرض ہے کہ ایوان اور پارلیمنٹ کو تحفظ فراہم کروں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی ان کی نظر میں اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں۔

اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی شمائلہ رانا نے محمود خان اچکزئی کے خلاف قرارداد پیش کی اور اسپیکر سے کارروائی کا مطالبہ کیا، تاہم اسپیکر نے ووٹنگ نہیں کرائی۔شمائلہ رانا نے کہا کہ اگر ایوان کو عوام کی طاقت سے چلنے نہیں دیا جائے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی کہا کہ ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہیں اور وزیر اعظم بھی یہی پیغام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج حالات خراب ہونے پر لگ سکتا ہے، لیکن یہ مارشل لا نہیں، آئین میں یہ سہولت موجود ہے۔اجلاس میں فیڈرل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی گئی۔اس کے علاوہ انٹربورڈز کوآرڈینیشن کمیشن ترمیمی بل اور عمومی شماریات تنظیم نو ترمیمی بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے۔ بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس منگل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں