بلوچستان،تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز پر تشویش، ٹیسٹنگ کو بڑھانے کا فیصلہ

کوئٹہ :۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، ان اداروں میں کوروانا وائرس کی احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ حافظ عبدالباسط، سیکریٹری صحت دوستین جمالدینی، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ہاشم غلزئی، ڈی جی صحت، ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں، پبلک ہیلتھ اور عمومی صحت کے ماہرین سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، اجلاس کو متعلقہ حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر 1500سے زائد ٹیسٹ کئے جارہے ہیں اور اب تک کئے جانے والے 4156 ٹیسٹوں میں 382مثبت آئے ہیں، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا اور اس امر سے اتفاق کیا گیا کہ تعلیمی اداروں کی بندش مسئلے کا حل نہیں ہے، احتیاطی تدابیر پر موثر طور پر عملدرآمد کے ذریعہ تعلیمی عمل جاری رکھنے کی ضرورت ہے اجلاس میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کی مانیٹرنگ کا ٹاسک تفویض کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کے ذریعہ تمام صورتحال کی مجموعی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں سیکریٹری تعلیم کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ ماسک کے استعمال، ہاتھ دھونے کے انتظام اور سماجی فاصلے کو یقینی بنائے گی اور طلباء اور اساتذہ کا ادارے میں بغیر ماسک کے داخلہ ممنوع ہوگا، تعلیمی اداروں کے پرنسپل، ہیڈماسٹر اور ادارے کے سربراہان ایس او پیز پر عملدرآمد کے ذمہ دار ہوں گے اور جن تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی اس ادارے کے سربراہ کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ کورونا وائرس موجود ہے اور رہے گا لیکن اس کے ساتھ ہی معمولات زندگی جاری رکھنا ہوں گے، تعلیمی سلسلہ کسی تعطل کا شکار نہ ہواس کے لئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ناگزیر ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ اور والدین کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس حوالے سے طلباء کو شعوروآگاہی فراہم کرتے رہیں، انہوں نے کہا کہ روزانہ والدین اسکول جانے والے بچوں کے لنچ باکس کی تیاری کی طرح بچوں کو ماسک اور سینیٹائزر بھی فراہم کریں تاکہ تدریسی عمل کسی کوتاہی اور غفلت کے باعث مزید التواء کا شکار نہ ہو، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت این سی او سی کو پرائمری اسکول کھولنے کی تاریخ میں مزید 15دن توسیع کی تجویز پیش کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں