بلوچستان کی واحد میڈیکل یونیورسٹی کو متنازع بنانے سے گریز کیا جائے،عالمگیر مندوخیل
کوئٹہ;پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی چیئرمین عالمگیر مندوخیل نے اپنے بیان میں بولان میڈیکل یونیورسٹی ایکٹ کے حوالے سے موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کی واحد میڈیکل یونیورسٹی کو متنازع بنانے سے گریز کیا جائے پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن صوبے کے بلوچ و پشتون محکوم باسی اقوام کے حقوق کی تحفظ پر یقین رکھتی ہے انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پراجیکٹ جس سے دونوں برادر اقوام کے مشترکہ مفادات منسلک ہوں کو متنازع بنانے سے ماضی میں بھی بہت سے نقصانات اٹھانے پڑے ہیں جس کی واضح مثالیں آج بھی موجود ہیں. میڈیکل یونیورسٹی نہ ہی صرف پی ایم سی اور ایچ ای سی کے اصولوں کے مطابق صوبے کیلئے لازم ہے بلکہ یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹرز، نرسنگ، فارمیسی، فزیوتھراپی و دیگر پیرا میڈیکل شعبہ جات کی فعالیت صوبے کو ہیلتھ کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں لہذا بولان میڈیکل یونیورسٹی کا صوبے کی مرکز میں قائم رہنا نہ ہی صرف ایک اصولی قدم ہوگا بلکہ پشتون و بلوچ طالبعلموں کیلئے یکساں قابل رساں ہوگا. اس حوالے سے بولان میڈیکل یونیورسٹی اور صوبے کے طلبا کے مستقبل کے فیصلے لینے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز اور بلوچ و پشتون اقوام کو اعتماد میں لیا جائے. مگر حقائق کے برعکس ایکٹ کے تقاضوں اور اصولوں کو پورا کئے بغیر راتوں رات عجلت میں ترمیم کے نام پر ایکٹ کو سرے سے رد کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے جو کہ ادارے کا وجود مِٹانے کے مترادف ہے. بیان میں مزید کہا گیا کہ چند بااثر اور کرپٹ عناصر اپنے ذاتی مفادات کی خاطر صوبے کے مستقبل کو دا پر لگا رہے ہیں اور اپنے ان انفرادی مفادات و مقاصد کو حاصل کرنے کی خاطر دو برادر اقوام کو لڑانے کی مذموم اور گھنانی سازش کر رہے ہیں اس صورتحال میں جام حکومت نے ادارے کی ضروریات کو مدنظر رکھے بغیر آٹے میں نمک کے برابر بجٹ مختص کی جس نے یونیورسٹی کو متنازع بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا اور صورتحال کو مزید کشیدہ کردیا. بیان میں کہا گیا کہ پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن معاملے کے سنجیدہ حل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے سے ساتھ ڈائیلاگ کیلئے تیار ہے اس حوالے سے پشتون ایس ایف تمام طلبا تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں سے اپیل کرتی ہے کہ اس مسئلے کے بنیادی محرکات کو سمجھ کر بات چیت کیلئے راہ ہموار کریں اور صوبے کا مستقبل دا پر لگائے جانے سے بچائیں. بیان میں کہا گیا کہ پشتون ایس ایف یونیورسٹی کے بچا اور صوبے کے مستقبل کی تحفظ کیلئے ہر آئینی و قانونی اقدام اٹھانے میں حق بجانب ہوگی۔