ہار گیا تو آسانی سے اقتدار نہیں چھوڑوں گا،صدر ٹرمپ

واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں اس بات کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتا کہ انتخابات میں اپنی شکست کے بعد آسانی سے اقتدار کامیاب امید وار کو منتقل کر دوں گا۔واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ان سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا تین نومبر کو ہونے والے انتخابات میں اپنے حریف جو بائیڈن سے شکست کے بعد وہ پرامن طور پر اقتدار کی منتقلی کے لیے پرعزم ہیں؟ تو انہوں نے کہا،” ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امن بہت ہوگا۔بے تکلفی سے کہوں تو منتقلی نہیں ہوگی بلکہ یہ جاری رہیگا۔ آپ کو معلوم ہے کہ بیلٹ پر کنٹرول نہیں ہے، اسے آپ سے بہتر کون جانتا ہے۔۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈاک سے ووٹنگ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا خدشہ ہے اس لیے وہ پہلے دیکھیں گے کہ ہوتا کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ الیکشن میں ہارتے ہیں تو اس کی وجہ یہ نہیں ہوگی کہ زیادہ امریکی شہریوں نے ان کے خلاف ووٹ دیا بلکہ اس کی وجہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ اور دھاندلی ہوگی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چونکہ انہیں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر شک ہے اس لیے ان کی نظر میں انتخابی نتائج سپریم کورٹ تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ میل کے ذریعے ووٹنگ کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ لیکن کئی ریاستیں کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظرعوام سے ڈاک کے ذریعے ووٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں تاکہ لوگ زیادہ تعداد میں ووٹ کر سکیں۔صدر ٹرمپ کی اس بیان کی ان کے حریف جو بائیڈن نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان سے جب صحافیوں نے اس بارے میں سوال پوچھا تو ان کا کہنا تھا، ”آخر ہم کون سے ملک میں ہیں؟ مجھے تو اس پر ہنسی آرہی ہے۔ دیکھیے وہ اس طرح کی بہت ہی غیرمعقول باتیں کرتے رہے ہیں۔ میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ اس پر کیا کہوں لیکن مجھے ان کے بیان پر کوئی حیرانی بھی نہیں۔امریکہ میں انسانی حقوق کی معروف تنظیم ‘امریکن سول لبرٹی یونین نے بھی ٹرمپ کے بیان کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ ”جمہوریت کی بقا کے لیے اقتدار کی پرامن منتقلی بہت ضروری ہے۔امریکی صدر کا بیان ہر امریکی شہری کے لیے پریشانی کا باعث ہونا چاہیے۔
Final-24-04

اپنا تبصرہ بھیجیں