پی ایس ایل کی تمام 6 فرانچائز پی سی بی کو عدالت لے گئیں
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تمام 6 فرنچائزز نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مالی معاہدے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز نے اپنی درخواست میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کوفریق بنایا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ کورونا کے مشکل حالات میں پی سی بی نے فرنچائزز کی شکایات اور تحفظات صحیح انداز میں نہیں نمٹائے، پی ایس ایل کا مالی ماڈل ٹیموں کے لیے مسائل پیدا کررہا ہے، پی سی بی کایک طرفہ مالی معاہدہ، فرنچائزز کے لیے قابل عمل نہیں ہے۔
ایڈووکیٹ احمر بلال صوفی اور سلمان اکرم راجہ نے فرنچائز کی طرف سے مؤقف اختیار کیا کہ کووڈ 19 پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کو خطرے میں ڈال دے گا تاہم تمام فرنچائز پی ایس ایل 6 جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں بینکوں نے بھی سست اقتصادی سرگرمیوں کی بنا پر ریکوریز روک دی ہیں تاہم پی سی بی نے اگلے پورے سیزن کی سیکیورٹی رقم کی ادائیگی پر زور دیا ہے، عدالت پی سی بی کو شکایات پر غور اور مالیاتی ماڈل میں ضروری ایڈجسٹمنٹ کرنےکاحکم دے۔
اس حوالے سے ترجمان پی سی بی نے فرنچائزز کے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر حیرت کا اظہارکرتے ہوئےکہا ہے کہ فرنچائزز کو 2 مختلف مواقع پر نیک نیتی سے فنانشل ماڈل پر بات کرنے کی دعوت دی گئی تھی ، ابھی عدالت کانوٹس موصول نہیں ہوا، اس لیے تبصرہ نہیں کرسکتے ، ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد ہی تبصرہ کرسکیں گے۔
لاہورہائی کورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی کل 25 ستمبر کو فرنچائزز کی درخواست پر سماعت کریں گے ۔