سنوکر کے عالمی چیمپیئن کو 18 سالہ نوجوان کے ہاتھوں حیران کن شکست

44 سالہ رونی او سلیوین کا شمار سنوکر کی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے تاہم حیران کن طور پر یورپین ماسٹرز میں ایک 18 سالہ نوجوان کے ہاتھوں شکست کے بعد وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔

رونی او سلیوین کو شکست دینے والے آئرلینڈ کے آرون ہل کی عمر صرف 15 سال ہے اور وہ اس وقت پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب 2001 میں رونی او سلیوین نے پہلی بار عالمی چیمپئین شپ جیتی تھی۔

اگست کے مہینے میں عالمی ٹائٹل حاصل کرنے کے بعد یہ رونی او سلیوین کا پہلا مقابلہ تھا۔

جب میچ شروع ہوا تو وہ تین کے مقابلے میں ایک فریم سے ہار رہے تھے لیکن اس کے بعد انھوں نے فائٹ بیک کی اور مقابلے میں چار کے مقابلے میں تین سے برتری حاصل کر لی۔

مگر آرون ہل نے آخری دو فریمز جیت کر میچ اپنے نام کر لیا۔

اسی نوعیت کا ایک اور حیران کن نتیجہ اس وقت آیا جب تین بار عالمی چیمپیئن بننے والے 45 سالہ مارک ولیمز کو 24 سالہ پیٹر ڈیولن نے شکست دے دی۔

اگست میں عالمی چیمپیئن شپ کے دوران رونی او سلیوین نے کوراٹر فائنل میں جب جیت حاصل کی تو ان سے سوال کیا گیا کہ کیا انھوں نے کبھی سوچا تھا کہ جب انھوں نے اور مارک ولیمز نے سنوکر کھیلنا شروع کیا تو کبھی سوچا کہ 26سال بعد بھی وہ آپس میں مد مقابل ہوں گے۔

اس پر رونی او سلیوین کا کہنا تھا ‘اگر آپ اس وقت پوچھتے تو شاید نہیں، لیکن اگر آپ سنوکر میں آج کے کھیل کے معیار کو دیکھیں تو میں کہوں گا ہاں۔’

رونی او سلیوین نے مزید کہا کہ ‘اگر آپ آج کے نوجوان کھلاڑیوں کو دیکھیں تو نظر آتا ہے کہ وہ اتنے اچھے نہیں ہیں۔ آپ ان کو دیکھ کر سوچتے ہیں کہ مجھے ان سے ہارنے کے لیے اپنا ایک ہاتھ اور پیر کاٹنا پڑے گا اور 50 بہترین کھلاڑیوں کی فہرست سے بھی باہر نکلنا ہوگا تو تب کہیں جا کر شکست ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ میں ابھی تک کھیل رہا ہوں، کیونکہ وہ لوگ اتنا برا کھیلتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں