ملک این جی اوز اور ایف اے ٹی ایف کے مسلط کردہ قوانین کی سرپرستی کی جاتی ہے، مولانا غفورحیدری

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ عائلی قوانین میں ترامیم کا بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے اسلام نے نکاح کی شرائط کو آسان بنایا ہے ایسے قوانین مزید مشکلات پیدا کرتے ہیں یہ بات انہوں نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ عائلی قوانین میں تجویز کردہ ترامیم غیر شرعی اور آئین اور ہمارے معاشرے سے متصادم تھیں انہوں نے کہا کہ ترامیم میں یہ کہا گیا تھا کہ نکاح کے بعد میاں بیوی ایک مہینے کے اندر نکاح رجسٹر کرانے کے لیئے جج کے پاس پیش ہونگے نکاح رجسٹر کرانے کے لیئے اگر جج مطمئن ہوگا تو نکاح صحیح اگر جج مطمئن نہیں ہوگا تو غلط اور اگر ایک مہینے کے اندر میاں بیوی رجسٹرار کے پاس نہیں آئے تو ایک سال قید یادس ہزار روپے یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں جو واضح طور پر خلاف شریعت ہے۔ انہوں نے کہاکہ شریعت نے تو نکاح کو آسان کیاہے اور وہ یہ کہ ایجابقبول اور دو گواہان کی موجودگی میں نکاح ہوجاتاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے ملک این جی اوز اور ایف اے ٹی ایف کے مسلط کردہ قوانین کی سرپرستی کی جاتی ہے یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے ہمارا آئین آزادی اور خودمختاری کی بات کرتا ہے اور خلاف شریعت باتوں پر پارلیمنٹ اور تمام اداروں کو منع کرتا ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں