تعلیم کے فروغ کے لیے خطیر رقم خرچ کررہے ہیں،میرظہوربلیدی
تربت(نمائندہ انتخاب)صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے تربت بلیدہ روڑ کا دورہ کیا۔ اس دورہ میں انکے ساتھ سرکاری افسران موجود تھے۔ انہوں نے اپنے دورہ بلیدہ کے پہلے مرحلے میں تقریبا 1 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے زیر تعمیر تربت بلیدہ شاہراہ کا دورہ کیا اور وہاں پر زیر تعمیر شاہراہ کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اس دوران انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تربت بلیدہ روڑ ضلع کیچ کا ایک انتہائی اہم شاہراہ ہے جو تربت شہر کو تحصیل بلیدہ کے مختلف دیہاتوں سے منسلک کریگا جسکے نتیجے میں تربت سے بلیدہ کا فاصلہ ایک گھنٹہ سے بھی کم وقت طے کیا جائے گا جس کے نتیجے میں لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہونگی انہوں نے متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کام کی سختی سے نگرانی کریں اور کام کے معیار کے بارے میں کسی بھی طریقے سے سمجھوتا نہ کیا جائے۔ اس دوران انہیں تعمیراتی کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ تربت بلیدہ شاہراہ پر زیادہ تر چڑھائیوں کی کٹائی کا کام تقریبا مکمل کیا گیا ہیجبکہ باقی چڑھائیوں کی کٹائی کا کام دسمبر کے آخر تک مکمل کیا جائے گا جس کے بعد پلوں کی تعمیر مکمل کیا جائے گا جبکہ آخر میں روڑ کی کارپیٹنگ مکمل کی جاہے گی۔ اپنے دورہ کے دوسرے مرحلے میں صوبائی وزیر خزانہ نے گورنمنٹ ڈگری کالج بلیدہ کا دورہ کیا اور وہاں پر کالج میں طلبہ اور اساتذہ کو دستیاب سہولیات کے بارے میں ان سے تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا جام کمال خان کی قیادت میں صوبائی حکومت تعلیم کے شعبے میں خاص توجہ دے رہی ہے اور اس سلسلے میں ہم دور دراز کے علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے خطیر رقم خرچ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ضلع کیچ کے دورافتادہ علاقوں میں جسمیں بلیدہ، ہوشاب اور تمپ شامل ہیں تین انٹرکالجوں کو ڈگری کالج کا درجہ دیدیا تاکہ یہ پسماندہ علاقے صوبے کے دیگر علاقوں کے برابر پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا مجھے خوشی ہے کہ یہاں کے اساتذہ اور طلبہ ایس او پیز پر عمل کرکے تعلیم کا سلسلہ جاری کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا صوبائی حکومت نے بسیں فراہم کرکے ڈگری کالج بلیدہ کے ٹرانسپورٹ کے مسائل کو حل کردیا ہے اور انشاء اللہ وہ بلیدہ تربت روڈ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد مزید دو بسیں فراہمی کے انتظامات کرینگے تاکہ یہاں کے غریب فارغ التحصیل طلباء روزانہ تربت شہر جاکر وہاں یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرسکیں۔ اس دوران انہوں نے کالج کے پرنسپل ظہیر بلوچ کو یقین دہانی کراہی کہ انکے کالج کو درپیش اساتذہ کی کمی کو جلد پورا کیا جائیگا اور دوسرے شفت میں خواتین کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کو ریمیونیشن یا اعزازیہ دینے کیلئے بجٹ میں آٹھ لاکھ روپے مختص کئے جائینگے۔ اس دوران کالج کے پرنسپل نے طلباء کے لیے ٹور پروگرام کا احتمام کرنے کے لیے وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر خزانہ نے اساتذہ کے لیے تعمیر کردہ رہائشی بیچلر لاج کا دورہ کیا۔ آخر میں صوبائی وزیر نے تحصیل بلیدہ کے مختلف علاقوں میں جاکر مختلف لوگوں کی فوتگی پر انکے اہلخانہ سے تعزیت کی اور انکی مغفرت کے لئے دعائیں بھی کی۔