صحت کارڈ پر پی ٹی آئی کی تشہیری مہم کے خلاف ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر
اسلام آباد، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے صحت کارڈ پر پی ٹی آئی کی تشہیری مہم کے خلاف ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کوصحت کارڈ پر پارٹی جھنڈے کی تشہیر سے منع کیاجائے۔نورالحسن تنویر اور بیرسٹر محسن نوازرانجھا نے آئین کے آرٹیکل 199 اور 187 (2) کے تحت پٹیشن دائر کی ہے، مقدمے میں وفاق پاکستان بذریعہ پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم، اطلاعات اور صحت کی وزارتوں اور پی ٹی آئی کوبذریعہ چئیرمین عمران خان فریق بنایاگیا ہے،پٹیشن کے مطابق پارٹی جھنڈے کی سرکاری وسائل سے تشہیر کرنا سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 28 فروری 2018 کو حکومتی اشتہارات کا سیوموٹونوٹس لیاتھا، عدالت عظمی نے پنجاب، سندھ اور خیرپختونخواہ کی حکومتوں کے اشتہارات رکوادئیے تھے،عدالت عظمی نے 8 مارچ 2018کو ایک اور حکمنامے میں 55لاکھ تشہیر پر خرچ ہونے کا نوٹس لیاتھا،سپریم کورٹ نے 13 مارچ2018کو حکمنامے میں کسی سیاسی رہنما، پارٹی جھنڈے، یا نشان کی تشہیر پرپابندی عائد کی تھی، اس وقت عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں اس فیصلے کا خیرمقدم کیاتھا، شہبازشریف کی طرف سے 55 لاکھ روپے رضاکارانہ طورپر واپس کرنے کے عمل کو مثالی قرار دیتے ہوئے عدالت نے سراہا تھا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے 14 دسمبر2018 کو سپریم کورٹ کو بتایاکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی تشہیر پر 13 لاکھ 65 ہزار586 روپے خرچ ہوئے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدال عظمی میں بیان دیاتھا کہ وزیراعلی پرویز خٹک پیسے واپس کرنے پر تیار ہیں، فاق پاکستان، صحت اور اطلاعات کی وزارتیں عوامی سرمایہ پی ٹی آئی کی تشہیر پر اندھا دھند خرچ کررہی ہیں، وفاق پاکستان، صحت اور اطلاعات کی وزارتوں کا اقدام نظریہ پاکستان، قراردادمقاصد اور مساوات کے اصول کے خلاف ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کے نام پر پارٹی کی تشہیر سرکاری خزانے سے کی جارہی ہے، صحت انصاف کارد کو پی ٹی آئی کے جھنڈے کی شکل دی گئی ہے، صحت انصاف کارڈ کا ایک سیاسی جماعت کی تشہیر کے لئے استعمال کیاجارہا ہے، قومی پرچم کے روایتی رنگوں سبز اور سفید کی جگہ پارٹی پرچم کو چھاپا گیا، پاکستانی پرچم کی عزت وتکریم مسلمہ ہے، ہمارے آباو اجداد نے اس کی عزت اور مقام واضح کیا ہے، وزیراعظم لیاقت علی خان نے فرمایا تھا کہ ’صرف پاکستان کا پرچم ہوگا، صحت انصاف کارڈ کی سرکاری ویب سائٹ بھی سرکاری خزانے سے پارٹی پرچم کی شکل میں تیار کی گئی،قومی ذمہ داری کے تحت سپیکر قومی اسمبلی کو بھی درخواست دی لیکن بدقسمتی سے کچھ نہ ہوا۔