کریمہ بلوچ کا خلا کبھی پُر نہیں ہوسکے گا، غم میں برابرکےشریک ہیں،پی ایس ایف

کوئٹہ،پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کی صوبائی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی سابقہ چئیرپرسن کریمہ بلوچ کی ماورائے عدالت قتل کی جتنی مذمت کیجائے کم ہے. بیان میں کہا گیا کہ ماورائے عدالت قتل چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو اس کے خلاف ہیں. بیان میں مزید کہا گیا کہ قوم دوست، وطن دوست اور قوموں کے ترقی پسند و باشعور طبقات اور افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے. اس قسم کے ہتھکنڈوں سے مظلوم قومی تحریکوں کی راہ میں خلل پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے البتہ قومی تحریکیں مزید شدت کے ساتھ اپنے موقف کے دفاع میں کھڑی نظر آئیں گی.

کریمہ بلوچ دنیا بھر کے مظلوم اقوام کیلئے عملی جدوجہد اور بلوچ قومی سیاست میں خواتین کی نمائندگی کی ایک بہترین مثال تھیں. بلوچستان اور خطے کی سیاست پر کریمہ بلوچ کی کافی گہری نظر تھی. کریمہ بلوچ کا ناگہانی قتل بلوچستان جیسے پسماندہ اور محروم صوبے کی سیاست میں ایک بہت بڑا ضیاع ہے جسکا خلاء مدتوں پُر نہ ہوسکے گا. بانک کریمہ بلوچ کی طرح وسیع النظر انسان کی زندگی سیاست میں بلوچستان کے بلوچ و پشتون خواتین کیلئے مشعل راہ ہے.

اس طرح کھلے عام هر جگہ سیاسی کارکنوں کا قتل اس بات کی نوید دیتی ہے کہ دنیا بھر کے استحصالی طبقے ایک ہیں اور سب کے مفادات شریک ہیں. اتنی ساری انسانی حقوق کی این جی اوز اور نام نہاد تنظیمیں اس طرح خاموش نہیں رہتے تو نہ ہی اس طرح دن بدن سیاسی کارکنوں کی قتل میں اضافہ ہوتا اور نہ ہی اس طرح ہر جگہ شہر ناپرسان ہوتا. اقوام متحدہ کے بشمول ریاستیں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے ادارے انسانوں کو بالخصوص سیاسی کارکنوں کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام نظر آرہے ہیں.

پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن اس قومی غم میں بلوچوں کے ساتھ برابر کی شریک ہے. پشتون ایس ایف هر ایسے غیر انسانی، غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کی سختی سے مخالفت کرتی هے. اور مقتول اور اس کے ورثاء کیلئے بھر پور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں. جبکہ عالمی حقوق کی تنظیموں اور حکومت کینیڈا سے مطالبہ ہے کہ کریمہ بلوچ کے سفاکانہ قتل کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں.

بیان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے آج بروزِ بدھ سہ پہر تین بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کریمہ بلوچ کے قتل کے خلاف بلائے جانے والے احتجاجی مظاہرے کی حمایت کی گئی جبکہ کارکنوں کو تاکید کی جاتی ہے کہ مظاہرے میں بھرپور شرکت یقینی بنائی جائے.

اپنا تبصرہ بھیجیں