بلوچستان یونیور سٹی کوبحران کی طرف لے جا یاجا رہاہے،طلبا تنظیمیں

کوئٹہ:بلوچستان یونیور سٹی کو سازش کے تحت بحران کی طرف لے جا یا رہاہے آن لائن تعلیمی نظام و طلباء پر تشددکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ناقص پالیسیوں کی بدولت بلوچستان میں شرح خواندگی نہ ہونے کے مترادف ہے مسئلہ حل کرایا گیا تو سخت احتجاجی لائحہ عمل طے کرینگے۔ ان خیالا ت کا اظہار طلباء تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2020میں بلوچستان یونیور سٹی کے ماسٹر ز کے امتحانات کا اعلان ہوا اور اس دفعہ آن لائن پورٹل میں رجسٹریشن کے بعد امتحانی فارم و دستاویزات دو بارہ یونیور سٹی میں جمع کرانے کو ضروری قرار دیا گیا لیکن یونیور سٹمی انتظامیہ بلوچستان کے حالات سے بے خبر ہے انہیں یہ معلوم نہیں کہ بلوچستان کہیں اضلاع میں انٹر نیٹ کی سہولت موجود نہیں کہی طلباء جو دور درازا سے سفر کرکے آئے ٹریپل فیس جمع کرکے جب شعبہ امتحانات پہنچے تو ان کے امتحانی فارم لینے سے انکار کیا اور ان طلباء کی تعداد400 سے زائدہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام طلباء کا فیس کروڑوں روپے بنتے ہیں۔لیکن اس کے باوجود امتحانی فارم نہیں دیے جا رہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم ااپنی احتجاج کو مزید وسعت دینگے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں