مچھ، میڈیکل نشستوں پر ایک ہی خاندان کے 4طلباء کی کامیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

مچھ:نیشنل پارٹی اور کان کن لیبر یونین مچھ کے زیر اہتمام کچھی سے سیکڑوں کے تعداد میں جعلی لوکل ڈومیسائلز کی اجرا اور حالیہ بی ایم سی کی بولان کے میڈیکل کوٹہ نشستوں پر ایک ہی خاندان سے چار افراد کے کامیابی کیخلاف مچھ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھاررکھے تھے جن پر کچھی کے تمام لوکل اور ڈومیسائلز کی ازسر نو تحقیقات کا مطالبہ ودیگر نعرے درج تھے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنما خدائے رحیم بلوچ ڈسٹرکٹ چیئرمین زاکوا کچھی حاجی منگے خان راہیجہ کان کن لیبر یونین مچھ کے صدر محمد اقبال یوسفزئی این پی مچھ کے صدر ملک زاہد اقبال سمالانی شہری ایکشن کمیٹی کے ہنما ٹکری شیر زمان سمالانی مجیب سمالانی ایوب سمالانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بلخصوص ضلع کچھی بولان میں سیکڑوں جعلی ڈومیسائلز کا اجرا سفارش اور پیسے کے بل بوتے پر کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں تین سو پچیس وفاقی ملازمین جھنوں نے اپنے ڈومیسائلز بنوائے تھے ان کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی اور زیر التوا ہیں یہ غیر مقامی لوگ اسکالرشپس مختلف یونیورسٹیز و کالجز میں پیشہ ورانہ نشستوں ڈاکٹرز انجینئرز وکلا آئی ٹی سمیت درجنوں سیٹیں حاصل کرکے مقامی اور مستحق طلبا و طالبات کی حق تلفی کررہے ہیں جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انھوں نے کہا ضلع کچھی بلخصو ص مچھ میں مقامی نمائندوں نے اپنے ووٹ کے لالچ میں ووٹرز کے رشتہ داروں کے بھی لوکل ڈومیسائلز بنائے حالانکہ ان کے ووٹرز کے رشتہ دار پنجاب سندھ و دیگر صوبوں میں رہائش پذیر ہیں ظلم یہ ہے کہ لوکل سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے مہینوں لگ جاتے ہیں لیکن ڈومیسائلز سرٹیفکیٹ کا اجرا اور حصول انتہائی آسان بناکر یہاں کے مقامی طلبا اور بیروزگاروں کا استحصال کیا جارہا ہے ایک درخواست پر ڈومیسائلز کو والد کے ڈومیسائلز علیحدہ کرکے دیا جاتا ہے واضح رہیکہ مچھ میں درجنوں گھرانے گزشتہ پندرہ سے بیس سالوں سے مچھ سے مستقل بنیادوں پر پنجاب سندھ و دیگر بلوچستان کے اضلاع میں منتقل ہوئے ہیں لیکن وہ اپنی جائیدادیں بھی فروخت کردی ہے اس کے باوجودان کے ڈومیسائلز یہاں سے بن رہے ہیں ان کے پیدا ہونے والے بچوں کا اندراج یہاں ہورہا ہے کیونکہ مقامی طلبا کو معیاری تعلیم نہ ملنے کیوجہ سے میرٹ میں مقامی طلبا پیچھے رہ جاتے ہیں انکے بچے پنجاب و دیگر اعلی معیاری تعلیمی اداروں میں تعلیم و تربیت حاصل کرکے باآسانی ضلع کچھی کے کوٹہ پر پیشہ ورانہ نشستیں حاصل کرلیتے ہیں انھوں نے کہا کہ استحصالی پر مبنی ناانصافی کسی صورت قبول نہیں ان ناروا اقدامات کیوجہ سے نوجوان نسل بے روزگاری سے دلبرداشتہ ہوکر سماجی برائیوں کیطرف راغب ہوکر معاشرے کیلئے ناسور بن رہے ہیں مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ضلع کچھی سے جاری ہونے والے تمام لوکل ڈومیسائلز سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی جائے اور زیر التوا وفاقی ملازمین کے غیر تصدیق شدہ ڈومیسائلز لوکل سرٹیفکیٹ فلفور کینسل کیے جائیں اور لوکل ڈومیسائلز کا اجرا شفاف اور میرٹ پر یقینی بنایا جائے مچھ سے مستقل بنیادوں پر منتقل ہونے والوں کا ڈومیسائلز یہاں سے منسوخ کرکیان کے متعلقہ صوبوں اور ضلعوں سے بنایا جائے بصورت دیگر احتجاج کو ضلع بھر میں وسعت دینے پر مجبور ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں