قلات، کینسر نے ایک او ر جان لے لی

قلات:ہائے کینسر تجھے کینسر لگ جائے، قلات میں موذی مرض کینسر نے ایک اور قیمتی جان لے لی کینسر ہسپتال نہ ہونے اور حکومتی امداد نہ ملنے اورحکومتی عدم توجہی کی وجہ سے سینکڑوں قیمتی جانیں چھیننے کا عمل جاری ہے،تفصیلات کے مطابق قلات کے رہائشی عبدالعلیم قلندرانی کی صاحبزادی جوکہ گزشتہ ایک سال سے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا تھی۔ ایک سال تک کینسر کے مرض سے لڑتی لڑتی گزشتہ شب انتقال کرگئیں۔عبدالعلیم قلدرانی جوکہ محکمہ بی اینڈ آر میں ادنی سا ملازم ہے جنہوں نے اپنی بساط کے مطابق جتنا ممکن ہوا مذکورہ مریضہ کی علاج کیلئے کوششیں کی اور جتنی جمع پونجھی تھی وہ بھی مریضہ کی علاج کیلئے خرچ کی۔لیکن حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہ ہوئی۔ تاہم میڈیا پر اسکے لئے امداد کی اپیل کی گئی تو گزشتہ روز سوشل تنظیم بلوچستان سوشل فورم کے چیئرمین یونس زہری نے اپنی جانب سے مریضہ کی مکمل علاج کیلئے اپنی تنظیم کی جانب سے یقین دہانی کرائی تاہم گزشتہ رات مذکورہ مریضہ جان کی بازی ہار گئی۔ مرحومہ کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی جبکہ فاتحہ خوانی بابو محلہ میں جاری ہے۔ دوسری جانب ہم دیکھتے ہیکہ بلوچستان میں سینکڑوں قیمتی جانیں کینسر جیسے موذی مرض سے جان کی بازی ہار چکے ہیں اور کئی مریض اس جان لیوا مرض میں مبتلا ہے مگر سونا چاندی اگلنے والا صوبہ بلوچستان میں اب تک کینسر ہسپتال تک نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں