بلوچستان کے حکمران اپنے حلقے کو ایک اچھی سڑک تک نہیں دے سکتے،ہدایت الرحمٰن بلوچ

بلوچستان کے حکمران اپنے حلقے کو ایک اچھی سڑک تک نہیں دے سکتے،ہدایت الرحمٰن بلوچ
پنجگور ( نامہ نگار ) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سکریٹری ہدایت الرحمن بلوچ نے ضلعی امیر حافظ صفی اللہ نائب امیر اور صدرالخدمت فاونڈیشن مولانا نورمحمد جنرل سکسریٹری حافظ سراج احمد نائب امیر قاضی عبدالواحد کے ہمراہ ایک مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بیلہ نے ہر آنکھ کو اشکبار کیاہے ایک ماہ کے دوران دو المناک حادثے ہوئے جن میں پنجگور کے دودرجن کے قریب شہری شہید ہوئے اور ہم شہدا کے غم میں برابر کےشریک ہیں وزیر اعلی جام کمال خان تین پشتوں سے حکمران چلے آرہے ہیں مگر اپنے حلقے کو ایک اچھی روڑ نہیں دے سکے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا سے اتنے لوگ نہیں مرے جتنے روڑ حادثات میں جان بحق ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت حادثات کے اسباب پر توجہ نہیں دے رہی حادثات سڑکوں کی وجہ سے ہورہے ہیں یا ان میں ڈرائیوروں کی غیر زمہ داری اور غفلت شامل ہے یا اورلوڈنگ سبب ہے جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی کیا زمہ داریاں ہیں وہ اسے خود پتہ نہیں اس سے ہم کیا توقع کرسکتے ہیں کہ وہ ہماری جانوں کی ضمانت دیں گے انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حادثات حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہوتے ہیں ٹرانسپورٹرکی بسیں خودتوانشورنس ہیں مگر لوگوں کی جانین انشور نہیں ہیں حکومت ٹرانسپورٹر کے لیے قانون بنائے کہ وہ کسی حادثے میں جان بحق افراد کو فی کس پچاس لاکھ معاوضہ دیں انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورت حال ٹھیک نہیں ہے بم دھماکے اور ڈکیتی کی وارداتیں تواتر کے ساتھ ہورہی ہیں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کی موجودگی اور فعالیت کے باوجود جرائم کا ہونا سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے تفریق کرتے ہیں جو حکومت کا حامی ہے اسے کوئی پوچھتا نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جرم جرم ہوتا ہے چائے اسے ریاست کا حامی کرے یا کوئی اور بلوچستان میں سیکورٹی کے نام پر سالانہ چالیس ارب روپے خرچ کررہے ہیں اتنا ہیلتھ ایجوکیشن میں خرچ نہیں ہورہے انہوں نے کہا کہ ایف سی جب امن کی بحالی میں ناکام ہے تو وسائل پولیس اور دیگر اداروں کو دئیے جائیں انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کے مسائل سے سب آگاہ ہیں بجلی کا بھی حالت دگرگوں ہے لوگ بجلی کے مسلے پر بھوک ہڑتال پر بھیٹے ہیں مگر ابھی تک ان کے مسائل کو نہیں سن رہا انہوں نے کہا کہ گوادر باڑ پر شروع سے تحفظات تھے جب یہ سب کچھ ہمارے لیے ہورہا ہے تو اس پرہمیں اعتماد لیاجاتا مگر گوادر کو جیل بنانے کا پروگرام ہے جو کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے انہوں نے کہا کہ امن وامان کی خرابی کے جو بھی اسباب ہیں تو اس کا زمہ دار حکومت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جتنے بڑے واقعات ہوئے اس میں کتنے لوگوں کو معطل کرکے سزادی گئی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی نامعلوم نہیں بلکہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اس کے پھیچے کارفرما ہے بارڈر کو بھی سازش کا حصہ بنایا گیا ہے اکثریتی لوگوں کا روزگار بارڈر سے منسلک ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں