غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کو من مانے طریقے سے چلا رہے ہیں، اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن
کوئٹہ :اکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر اور سنڈیکیٹ کے منتخب ممبر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ، فرید خان اچکزئی نائب صدر و سنڈیکیٹ کے منتخب ممبر،ڈاکٹر غلام دستگیر منتخب ممبر سنڈیکیٹ نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہیکہ ہے جامعہ بلوچستان کے غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کو 1996 کے ایکٹ کے بجائے من مانہ طریقے سے ایکٹ کے برعکس چلا رہے ہے، تشویشناک امر یہ ہے کہ جامعہ بلوچستان کے سنڈیکیٹ کا نومبر 2020 میں شیڈول میٹنگ اب تک نہیں کرایا گیا ہے جبکہ چور دروازے سے انٹرنل ممبران پر مشتمل غیر قانونی طور پرسنڈیکیٹ کا اجلاس بلایا گیا جس میں اکثریت ممبران نے اس غیر قانونی اجلاس میں اس بنیاد پر شرکت نہیں کی کہ اس طرح کے اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔بیان میں کہا گیا کہ سینڈیکت کے 87واں اور 88واں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں جس میں اساتذہ کی تعنیاتی پرانے طریقہ کار کے مطابق کرنے، شعبہ کیمسٹری کے دو اساتذہ کرام اور پشین کیمپس کے اساتذہ کو تعنیاتی کی مستقل آرڈرز دینے، ایم فل اور پی ایچ ڈی داخلہ ٹیسٹ میں اساتذہ کرام کو مبرا قرار دینے اور ڈینز کمیٹی کی سفارش پر اہم فل اور پی ایچ ڈی داخلہ ٹیسٹ کو منسوخ کرا نے کے باوجود اپنے قریبی رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر پاس کرانے،گروپ انشورنس، پری میچور انکریمنٹس، ہیلتھ کارڈ اور دیگر اہم معاملات پر وائس چانسلر کی عدم دلچسپی سے اساتذہ اور دیگر ملاذمین کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جسکی واضح مشال اساتذہ کرام و دیگر ملاذمین کو مکمل تنخواہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن کی عدم ادائیگی ہیں، بیان میں پرزور مطالبہ کیا گیا کہ تمام حل شدہ معاملات پر فوری طور پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور اور اساتذہ کرام و دیگر ملاذمین کو فوری طور پر ہاؤس ریکوزیشن، 25فیصد، اور دیگر الاؤنسز دیا جائے اور تمام ممبران پر مشتمل سنڈیکیٹ کا اجلاس بلایا جائے تاکہ جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی، انتظامی، تعلیمی و تحقیقی مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا جاسکے۔


