بلوچستان:لاک ڈاون کے باوجود ایرانی تیل کی سمگلنگ جاری

ڈیرہ مراد جمالی،کورونا وائرس کے لاک ڈاون کے باوجود نصیرآباد کی قومی شاہراہ کے درجنوں شہروں میں بارہ سے زائد منی پیڑول پمپوں کو کسٹم نوتال کے ہوتے ہوئے ایرانی ڈیزل ملنے لگا،جبکہ شہروں میں لاک ڈاون کے دوران کھانے پینے کے ایشاء سمیت دیگر دکانیں بند ہونے سے لاکھوں مزدور بیروز گار ہوگئے لیکن ایرانی ڈیزل کی سملنگ رک نہ سکی حکومت پاکستان کو ٹیکس دینے والے پیڑول پمپ مالکان کا دیوالیہ نکلنے لگا تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کی این اے 65 وہ قومی شاہراہ ہے جو کرونا لاک ڈاون کے دوران بھی بند نہ ہوسکی نصیرآباد کچھی جھل مگسی جعفرآباد اور صحبت پور کے درجنوں شہروں کے بارہ سو سے زائد منی پیڑول پمپوں کو کسٹم کولپور اور کسٹم نوتال کے ہوتے ہوئے بھی کرونا کے لاک ڈاون کے دروان بھی ایرانی ڈیزل کی فراہمی جاری ہے کسٹم زرائع کے مطابق بلوچستان میں اتنا غیر قانونی ایرانی ڈیزل کا ذخیرہ موجود ہے دس سال بھی باڈرز بند رہیں ختم ہونے والا نہیں ہے زرائع نے مزید بتایاکہ منی پیڑول پمپوں کے خلاف کارروائی کا حق ضلعی انتظامیہ پولیس اور ایکسائز پولیس کا ہے جبکہ حکومت پاکستان کو ٹیکس دینے والے پیڑول پمپ کے منی پمپوں کی وجہ سے مالکان کا دیوالیہ نکلنے لگاہے جس کی وجہ سے حکومت پاکستان کو ٹیکس کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کرونا لاک ڈاون کے دوران نصیرآباد ڈویژن کے بارہ سو کے قریب غیر قانونی منی پیڑول پمپوں کو غیر قانونی ایرانی ڈیزل کی فراہمی پر عوامی حلقوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کرونا وائرس کے پھیلنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں