سہولیات کی عدم فراہمی، ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج کا اعلان

کوئٹہ:بلوچستان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پروٹیکٹیو کٹس سمیت طبی سہولیات کی عدم فراہمی پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے پہلے مرحلے میں ایم ایس سول اور بی ایم سی ہسپتال کے دفترکو احتجاجابند کرادئیے ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدرڈاکٹر یاسر اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان، سیکرٹری صحت اور اسپیشل سیکرٹری صحت کے روئیے کیخلاف مجبور کر سینئرز اور جونئیرز ڈاکٹرز سے چند ہ اکھٹا کیا اب تک 15لاکھ روپے جمع ہوگئے پروٹیکٹیو کٹس سمیت دیگر ڈاکٹروں کی طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے آڈر کردئیے گئے ہیں جلد سامان کوئٹہ پہنچ جائے گا انہوں نے کہ وزیراعلی جام کمال سے سمیت دیگر اعلی حکام سے کورونا وائر س سے موجودہ خطرناک اور ہنگامی صورتحال سے آگاہ کیا کہ ڈاکٹرز موجودہ صورتحال میں ہائی رسک پر ہیں لہذا ڈاکٹرز کو سہولیات فراہم کی جائے مگر بدقسمتی سے کہی بار آگاہ کرنے کے باوجود ڈاکٹروں کے مسائل حل نہیں ہوئے اس وقت 12ڈاکٹرز کوروناوائرس کے شکار ہوئے جن کی ٹریول اسٹری نہیں ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں میں مزید تشویش بڑھ چکی ہیں مگر حکومت بلوچستان ہے کہ ٹھس سے مس نہیں ہورہی انہوں نے کہا کہ چندہ جمع کرنے سلسلہ بھی باحالت مجبوری شروع کیا گیا کیونکہ موجودہ مشکل حالات میں عوا م کو سروسز دینا مسیحاوں کا ذمے داری ہے ان حالات میں مسیحا عوام کوسروسز دینے سے انکار نہیں کرسکتی کیونکہ عوام کی نظریں موجودہ صورتحال میں ڈاکٹروں پر ہیں اس لئے ہم نے فیصلہ کرکے سول سنڈیمن ہسپتال اور بولا ن میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے ایم ایس کے دفاتر کو احتجاج کے طور پر بند کردیا ہے یہ احتجاج کا پہلا مرحلہ ہے تاہم احتجاج کو مزید وسعت اور آئندہ کے لائحہ طے کرنے کے حوالے ینگ ڈاکٹرز نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت کو تو چائیے تھا کہ موجودہ ہنگامی صورتحال میں ڈاکٹروں کو فل پرٹیکٹ کریں مگر حکومت کی جانب سے کوئی بھی اقدامات تاحال نظر نہیں آرہے ہیں اور ڈاکٹروں کو بغیر کسی طبی سہولیات کے ہائی رسک پر چھوڑدیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں