PITE میں مبینہ بدعنوانی،ناقص تربیتی مواد اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، اساتذہ کا احتجاج

کوئٹہ( پ ر ) صوبائی انسٹی ٹیوٹ برائے اساتذہ تعلیم (PITE) بلوچستان میں مبینہ مالی بدعنوانی اور ناقص تربیتی مواد کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ڈائریکٹر شمس اللہ کرل اور معاون خصوصی داؤد کاکڑ کو ہٹانے کے لیے اساتذہ کرام کا احتجاج اور وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی ، سیکرٹری سکول صالح محمد ناصر اور دیگر مقتدرہ حلقوں سے انکو ہٹانے اور شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر PITE جناب شمس اللہ اور SST جناب داؤد کاکڑ پر الزام ہے کہ وہ ادارے میں ہونے والی تربیتی سرگرمیوں میں خرد برد میں ملوث ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ PITE کی جانب سے مختلف ڈونرز کے تعاون سے اساتذہ کے لیے متعدد تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے، تاہم ان تربیتوں میں استعمال ہونے والے مواد کا معیار انتہائی ناقص تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تربیتی سیشنز کے لیے اسٹیشنری بلوچستان اسٹیشنری نامی دکان سے خریدی جاتی ہے، جہاں سے مبینہ طور پر داؤد کاکڑ معاملات طے کرتے ہیں اور اپنا کمیشن وصول کرتے ہیں۔ اسی طرح، تربیتی ماڈیولز کبیر بلڈنگ میں ایک مخصوص پرنٹنگ پریس سے چھپوائے جاتے ہیں، جس سے بھی داؤد کاکڑ کو مالی فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ تربیتوں میں فراہم کیا جانے والا مواد معیاری نہیں ہوتا، جس سے ان پروگراموں کے مقاصد متاثر ہو رہے ہیں۔ ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے نمائندے مطالبہ کر رہے ہیں کہ PITE میں ہونے والی تمام تربیتوں اور ان کے بجٹ کا شفاف آڈٹ کیا جائے تاکہ کسی بھی قسم کی مالی بے ضابطگی کو بے نقاب کیا جا سکے۔ اگر الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ مزید برآں ماڈل اسکول انیشیٹو ٹریننگ پروگرام میں ماسٹر ٹرینر دوسرے اداروں اور سکولوں سے لیے گئے ہیں جبکہ پائٹ کے ماسٹر ٹرینر اور ماہرین کو بلکل نظر انداز کیا گیا ہے جس سے پائیٹ کی مجموعی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔