یونیورسٹی آف تربت میں ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے طلبا کیخلاف کارروائی

تربت (نامہ نگار) یونیورسٹی آف تربت کے ڈین، ڈائریکٹرز، ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹ اور انتظامی سربراہان کا ایک اہم اجلاس 13 مارچ 2025ءکو یونیورسٹی کے ویڈیو کانفرنس روم میں پرو وائس چانسلرکی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں چند طلبا کی جانب سے کی گئی غیرقانونی احتجاج اور ایڈمنسٹریٹو بلاک کے مرکزی دروازے کی بندش کے معاملے پرغورکیاگیا۔ رجسٹرار نے اجلاس کے شرکاءکو طلبا کے احتجاج کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی انضباطی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں کچھ طلبا کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور یونیورسٹی کے قواعدوضوابط کی پامالی پر کارروائی کی گئی تھی جس کے ردعمل میں آج ان طلبا نے یونیورسٹی کے ایڈمن بلاک کے مین گیٹ کو اپنا تالا لگاکربندکردیا جس سے یونیورسٹی کے تعلیمی اور انتظامی معاملات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یونیورسٹی کے قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور انضباطی کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کویقینی بنایاجائے گا۔ گزشتہ انضباطی کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق یہ طلبا نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث پائے گئے، جن میں کیمپس میں شراب رکھنا اور استعمال کرنا، شعبہ جاتی سربراہان اور اساتذہ کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنا، یونیورسٹی کے مین گیٹ کو غیر قانونی طور پر بند کرنا، یونیورسٹی کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنا، اور یونیورسٹی کے قوانین کے خلاف غیرمجاز افرادکو بغیر اجازت ہاسٹل میں لانا شامل ہیں۔ ان طلبا نے ہاسٹل وارڈن، سیکورٹی گارڈز اور دیگر یونیورسٹی حکام سے بھی نامناسب زبان استعمال کی۔ ایک اور موقع پر ان طلبا نے کیمپس میں غیرقانونی طور پر اسٹال لگانے کی کوشش کی، جبکہ اسی دن پہلے ہی کھیلوں کی سرگرمیاں جاری تھیں اور اسی روز انعامات تقسیم کرنے کا اختتامی تقریب پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق جاری تھا۔ حالانکہ یونیورسٹی نے طلبا کو اگلے روز اسٹال لگانے کا تحریری اجازت نامہ جاری کیا تھا لیکن اس کے باوجود ان طلبا نے انکار کر دیا اور مرکزی دروازے کو بند کرکے اسپورٹس کے اختتامی تقریب کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ یونیورسٹی آف تربت میں ایک سازگار تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ گزشتہ انضباطی کمیٹی کے فیصلوں کے خلاف ردعمل کے طور پر مذکورہ طلبا نے 13 مارچ 2025ءکو دوبارہ ایڈمنسٹریٹو بلاک کے مرکزی دروازے پر دھرنا دیا اور مین گیٹ کو بند کر دیا، اور انتظامی عملے کو دفاتر میں داخل ہونے سے روکا گیا جس سے یونیورسٹی کی معمول کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں۔ یونیورسٹی نے صورتحال کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے سینئر اساتذہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی نے طلبا سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ یونیورسٹی ان کے جائز مطالبات کو سنے اور حل کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم طلبا نے دھرنا ختم کرنے اور ایڈمن بلاک کا دروازہ کھولنے سے انکار کر دیا اور مطالبہ کیا کہ شراب لانے والے طالب علم کا ہاسٹل الاٹمنٹ بحال کیا جائے۔ نتیجتاً، یونیورسٹی نے آج کے غیر قانونی واقعے کو انضباطی کمیٹی کے سپرد جس نے مناسب کارروائی کرکے ایک طالب علم کا داخلہ مکمل طور پر منسوخ کردیا ہے اور 5 طلبا کے داخلے کو ایک ایک سمسٹر کے لئے معطل کر دیا ہے۔ یونیورسٹی نے ان 6 طلبا کو وارننگ جاری کی ہے کہ یونیورسٹی کے انتظامی بلاک کی تالا بندی فورا ختم کی جائے اور کل بروز جمعہ صبح 8 بجے تک یونیورسٹی ہاسٹل اور کیمپس سے نکل جائیں ورنہ ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔