ینگ ڈاکٹرز کا کل وزیر اعلی ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان

کوئٹہ:ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان بابر کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ڈاکٹروں کو درپیش خدشات دور کرنے کیلئے وزیر اعلی بلوچستان کی یقین دہانی کے 3 دن پورے ہونے کے بعد آئندہ کا لاعمل وضع کرنے کیلئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی ایگزیکیٹو باڈی کا اجلاس صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر حنیف لونی کی قیادت میں آج بمورخہ 5 اپریل ینگ ڈاکٹرز ہاسٹل سنڈیمن پراونشل ہسپتال میں منعقد ہوا،اجلاس میں متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت موجودہ صورتحال میں ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کو حفاظتی سہولیات فراہم کرنے،کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے،کورونا سے متاثرہ ڈاکٹروں کیلئے آئسولیشنز کے قیام اور جامعہ حکمت عملی بنانے،موجودہ حالات میں صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے اور موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی بھی خاطر خواہ عملی اقدام کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں،صوبے میں جہاں ایک طرف ڈاکٹرز و دیگر ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کی ایک کثیر تعداد کورونا سے متاثر ہورہی ہے وہاں دوسری جانب حکومت مکمل بے حسی اور نااہلی کا ثبوت دیتے ہوئے محض زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہیں،لہذا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ وائی ڈی اے بلوچستان اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن حکومتی بے حسی و ناکامی کے خلاف اور اپنے حقوق کے اصول کیلئے کل بمورخہ 6 اپریل دن 11 بجے سنڈیمن پراونشل ہسپتال سے وزیراعلی ہاوس کی طرف احتجاجی ریلی کا انعقاد کرکے وزیراعلی ہاوس کا گھیراو کریں گے،ترجمان نے واضع کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاجی تحریک کے دوران تمام تر ہسپتالوں میں بدستور کام جاری رہیگا اور عوام کو موجودہ صورتحال میں ہسپتالوں اور ٹیلی میڈیسن مہم کے زریعے اپنی سروسز دیتے رہیں گے،ترجمان نے تمام ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز،میڈیا اہلکاران،انسانی حقوق کی تنظیموں اور صوبے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومتی بے حسی کے خلاف اور اپنے جائز حقوق کے اصول کیلئے اس احتجاجی ریلی میں ینگ ڈاکٹرز کا ساتھ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں