اسرائیلی وزیراعظم نے ایک سال کیلیے حکومت سے علیحدگی کی پیشکش کردی

تل ابیب: ملک میں بائیں بازو کی حکومت بننے سے روکنے کے لیے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتحادیوں کو ایک سال کے لیے حکومت سے علیحدگی کی پیشکش کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں سیاسی بحران دو سال میں چار بار الیکشن ہونے کے باوجود ختم نہیں ہوسکا ہے، اس بار بھی کوئی بھی جماعت حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

حالیہ انتخابات میں بھی نیتن یاہو کی جماعت نے اکثریت تو حاصل کرلی تھی تاہم حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں نہیں مل سکی تھیں اس لیے انہیں اتحادی حکومت بنانے کے لیے 28 دن کا وقت دیا گیا تھا جو آج ختم ہو رہا ہے۔

حالیہ انتخابات میں بائیں بازو کی جماعتوں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے اور اتحادی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں تاہم اسرائیلی وزیراعظم ان کی راہ کی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بائیں بازو کی حکومت کو روکنے کے لیے دائیں بازو کے رہنما نفتالی بننیٹ کو حکومت بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایک سال کے لیے حکومت سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہوں تاکہ بائیں بازو کی جماعت کو حکومت بنانے کا موقع نہ مل سکے۔

نفتالی بننیٹ نے اسرائیلی وزیراعظم کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجویز قابل عمل نہیں۔ نفتالی بننیٹ حکومت بنانے کے لیے دیگر جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں