چاغی، کینسر کے مریضوں میں تشویشناک اضافہ
چاغی(نامہ نگار) ضلع چاغی میں کینسر کے مریضوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے بلوچستان میں کینسر کے مریضوں کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں کینسر کے مریضوں کو اسپتال تک میسر نہیں غریب لوگ سخت پریشان تفصیلات کے مطابق ضلع چاغی کے دور دراز علاقوں میں پھیلتی ہوئی بیماری پریشان کن صورتحال اختیار کر چکی ہیں چاغی،دالبندین، چھتر،اور گردونواح میں آئے روز کینسر کی بیماریوں میں اضافہ سے لوگوں پر پریشانی لاحق ہوگئی ہے کیونکہ ضلع چاغی میں پسماندگی اور غربت کی وجہ سے لوگ پہلے مختلف مسائل کا شکار ہیں اور مالی کمزوریوں کے باعث لوگوں استطاعت جواب دے گئی ہے بلوچستان میں کینسر کا اسپتال نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلوچستان اور گردونواح کے علاقوں میں کینسر جیسی خطرناک بیماری نے اب تک متعدد افراد کے جانیں لے لی ہے بلوچستان میں کینسر کا اسپتال نہ ہونے کی وجہ سیلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ضلع چاغی میں قندیل فاطمہ، ولد یحیء خان سنجرانی، بی بی سمیقہ،،ولد عبدالباسط، معصوم بچے اور بچیاں بھی کینسر سے زیادہ متاثر ہوچکی ہیں ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 85 لاکھ افراد کینسر کے باعث لقمہ اجل بن جاتے ہیں بلوچستان میں کینسر کے اہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کے علاج نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں عوامی حلقوں نے کہا وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان،وزیراعظم عمران خان اور سردار اختر جان مینگل سے اپیل کی ہے بلوچستان میں کینسر کا اسپتال بنایا جائے تاکہ غریبوں کا علاج بروقت ہوسکیں


