انسانی حقوق کی پالیسی اپنے آخری مراحل میں ہے، جو بڑی کامیابی ہے، عبدالرئوف بلوچ

کوئٹہ:حکومت بلوچستان کے صوبائی سکریٹری برائے سماجی بہبود، خصوصی تعلیم، خواندگی، غیر رسمی تعلیم اور محکمہ انسانی حقوق عبدالرؤف بلوچ نے نے کہا ہے کہ اس کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا کہ بلوچستان کی پہلی انسانی حقوق کی پالیسی اپنے آخری مراحل میں ہے اور اسکا اجرا عنقریب ہوگا۔ انہوں نے کہ سول سوسائت تنظیموں اور سرکاری محکمہ جات کی طرف سے پالیسی کے مسودے پر بروقت آرا اور سفارشات پیش کرنا قابل ستائش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی کو حتمی شکل دینے کیلئے منعقدہ مشاورتی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حقوق پاکستان پراجیکٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علی دیان حسن بھی موجود تھے۔ ان ورکشاپس میں 20 سے زیادہ سرکاری محکموں کے عہدیداروں اور اہلکاروں کے علاوہ انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)، عورت فانڈیشن، اقوام متحدہ کے متعدد اداروں نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ کا اہتمام یورپی یونین کے اعانت شدہ حقوق پاکستان پراجیکٹ نے کیا۔ حقوق پاکستان پراجیکٹ یوری یونین کی مالی اعانت کے ساتھ پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے۔ مشاورتی ورکشاپ میں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سرکاری محکموں نے بلوچستان کی پہلی انسانی حقوق پالیسی کے مسودے پر اپنی رائے دی۔ سول سوسائٹی اور صوبائی سرکاری محکمہ جات کی حتمی آرا اور سفارشات کے تنا ظر میں امید ہے کہ یہ پالیسی بہت جلد اپنی حتمی شکل میں جای اور نافذ ہوگی۔ واضح ر ہے کہ مشاورتی ورکشاپس ایک ایسے منظم، طریقہ کار اور جامع پالیسی کی ترقی کے عمل کا حصہ تھیں جو یہ پالیسی مرتب کرنے کے لئے اختیار کی گئیں جو صوبائی ترجیحات کو بین الاقوامی بہترین طریقوں سے مربوط کرتی ہیں۔صوبائی سیکرٹری انسانی حقوق عبدالرف بلوچ نے کہا کہ آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کی رہنمائی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے مختلف معاہدات کی روشنی میں تیار بلوچستان کی پہلی انسانی حقوق پالیسی کا مقصد صوبائی حکمرانی کے ڈھانچے میں انسانی حقوق کو مرکزی حیثیت دینا تاکہ بلوچستان کے عوام کے شہری، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور معاشیحقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کا ایک بڑا مقصد خاص طور پر خواتین، بچوں، اقلیتوں، بزرگ شہریوں، مختلف اہلیت رکھنے والے افراد اور ٹرانس جینڈر افراد سمیت آبادی کے کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے اس پالیسی کی تشکیل کو ایک بری کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقوق پاکستان کی شکریئے کی مستحق ہے۔اس موقع پر حقوق پاکستان پراجیکٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرعلی دیان حسن نے اپنے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ مشاورتی ورکشاپس کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کو پالیسی کا مسودہ پیش کرنا اور ہر حصے پر ان کی تفصیلی رائے کا حصول تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان ورکشاپس سے حاصل ہونے والے والی آرا اور سفارشات کی روشنی میں پالیسی کی حتمی منظوری اور اجرا سے قبل اس میں ترمیم اور اصلاح کی جائے گی اور پیش کی گئی سفارشات کو اس میں باضابطہ شامل کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں