اپوزیشن پوائنٹ سکورننگ نہ کرے، حکومت نظام برباد ہو چکا ہے، حزب اختلاف

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کااجلاس اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں ہوا اجلاس میں اسپیکر نے وزراء کی عدم حاضری پر برہمی کااظہار کیا اور وزراء کی غیر موجودگی کے باعث وقفہ سوالات موخر کر دیا گیا ایوان میں ایک بار پھر اسمبلی کے مائیک کے معاملے پر سوالات ا ٹھائے گئے اور حکومتی رکن نے کورم کی نشاندہی کر کے اجلاس کو ملتوی کر دیا گیااجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا ایک دوسرے کیخلاف تلخ جملوں کا تبادلہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہترہے اپوزیشن اراکین سیاسی سکورننگ کر کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں اپوزیشن حکومت پر تنقید مثبت کریں تو جواز بنتا ہے ورنہ حکومت کے کاموں میں مداخلت نہ کریں اپوزیشن حکومت پر الزام تراشی نہ کرے، ثبوت پیش کرے اپوزیشن کرپشن کے ثبوت اور پیسے لینے والے وزرا کا نام سامنے لائے اگر کرپشن ثابت ہوئی تو وزرات سمیت اسمبلی کی رکنیت چھوڑ دوں گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے مائیک کے معاملے کو جلد حل کر دیا جائے گا اسپیکر نے کہا کہ ڈیڈھ سال سے مائیک کا مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کیا جائے صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسکورننگ نہ کرے صرف ایک دن میں سب کچھ ٹھیک کردینا فلموں میں ہی اچھا لگتا ہے راتوں رات سب کچھ ٹھیک نہیں ہوسکتاہے حکومت نے پورے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا دیا ہے تمام محکموں میں حکومت انقلابی اقدامات اٹھارہی ہے اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے کہا کہ سالانہ 12 ہزار افراد بلوچستان میں کینسر کے مرض کا شکار ہورہے ہیں بلوچستان میں کینسر کی سہولیات نہیں ہیں دیگر صوبوں میں کینسر کی تشخیص اور علاج کی بہتر سہولیات ہیں سول اسپتال تباہ حال اور انسانوں کا کچرہ دان بن چکا ہے حکومت نے تسلیم کیا کینسر اسپتال نہیں بلکہ کینسر بلاک کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے حکومتی سست رفتاری کی وجہ کینسر اور کورونا بڑھے گا صوبائی وزیر اسد بلوچ نے کہا کہ حکومت نے غریب عوام کے لئے عوامی انڈومنٹ فنڈز کا اجرا کیا سرکاری خرچے پر بلوچستان کے 5سو سے زائد مریضوں کا علاج کروایا گیا حکومتی خرچے پر 7خطرناک بیماریوں کا اندرون ملک علاج کروایا جاتا ہے اپوزیشن وفاقی حکومت کی اتحادی ہے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی میں معاملہ اٹھائے بلوچستان میں کینسر اسپتال کی اشد ضرورت ہے وزیراعظم عمران خان کا کے پی کے،پنجاب کی طرح بلوچستان کے لئے بھی کینسر اسپتال بنائے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر تنقید کرنے پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں نظام تباہ و برباد ہوچکا ہے حکومت کے پاس پالیسی نہیں، مغل شاہی کا دور ہے صوبائی وزرا سیکرٹریز اور افسران سے پیسے مانگتے ہیں ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں کرپشن سے متعلق کمیشن قائم کیا جائے کرپشن سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے کہا کہ ایران میں بڑی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں ایران میں پھنسے افراد کے لئے خوراک،پانی،رہنے کے لئے جگہ موجود نہیں ہے حکومت بلوچستان ایران کی حکومت سے رابطہ کرکے وہاں پھنسے لوگوں کی مدد کرے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ تفتان باڈر پر حکومت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں پانچ ہزار افراد ایران میں پھنسے ہوئے ہے تفتان اور دالبندین میں آئیسولیشن واڈز قائم کئے جارہے ہیں تفتان بارڈر پر اسکرینگ کا عمل جاری ہے ایران میں موجود لوگوں ایس او پی کے تحت واپس لایا جائے گا بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک بار پھر کورم کی نشاندہی کی گئی اور صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کی، اجلاس آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں