نواب غوث بخش ہسپتال کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ترین بھی کورونا وائرس کا شکار

مستونگ :ستونگ کوروناوائرس کا ایک اور کیس مثبت ‘پازیٹیو’ آگیا نواب غوث بخش میموریل ہسپتال کے ریزیڈنٹ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ترین بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگیا علاقے میں ہر طرف خوف کا عالم بدستور چھائے ہوئے ہیں لاک ڈاون اور دفعہ 144 کی نفاذ کا نام و نشان دور دور تک نہیں شہر میں عوام کی رش سے کورونا وائرس مزید پھیلنے کا اندشہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایس ڈی او حیدر آباد الیکٹرک سپلائی وقاص ترین کرونا وائرس کے شکار ہونے کے بعد ان کے فیملی کے دیگر افراد کے ٹیسٹ کے نمونے لیئے جس کے بعد اگلے روز ان کے والد ڈاکٹر خلیل ترین کے کیس بھی پازیٹو آگئے جنھیں محکمہ صحت نے شیخ زید قرنطینہ منتقل کردیئے ڈاکٹر خلیل ترین جو شہیدنواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کے آر ایم او ہے کورونا وائرس کے یکے بعد دیگرے کسسز آنے سے مستونگ کے عوام میں شدید خوف وہراس پھیل گیا انتظامیہ نے پوش علاقہ زرخیلان کو مکمل سیل کردیاہے اور متعلقہ فیملی کا گزشتہ روز 9 افراد کے سیمپل لے لئے گئیاور محکمہ صحت نے مزید 20 افراد کے سیمپل ٹیسٹ کیلئے فاطمہ جناح ہسپتال بھجوادیئے۔ علاوہ ازیں مستونگ میں لاک ڈاون اور دفعہ 144 پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوئے عوام نے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے جس سے کورونا مزید پھیلنے کا اندیشہ ہے جبکہ دوسری جانب صحت کی سہولیات ناکافی اور نہ ہونے کے برابر ہے متاثرہ محلہ کو سیل کردیئے مگر دو روز گزرنے کے باوجود کوئی کورونا کٹس اور دیگر ٹیسٹ کے سہولیات میسر نہ ہونے سے عوام شدید ذہنی کوفت کا شکار ہوچکے ہیں انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے بصورت دیگر حالات سنگین شکل اختیار کرینگے جو بعد میں پچھتاوے کے سواء کچھ حاصل نہیں ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں