مزارشریف میں معروف افغان ڈاکٹرکا اغوابرائے تاوان کے بعد بہیمانہ قتل

مزارشریف:افغانستان کے شمالی شہرمزارشریف میں ایک معروف افغان ڈاکٹر نادرعلیمی کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقتول کے بیٹے روحین علیمی نے بتایا کہ محمد نادرعلیمی کو دوماہ قبل صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزارشریف سے اغوا کیا گیا تھا اوراغوا کاروں نے ان کی رہائی کے لیے لاکھوں ڈالرتاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ان کے خاندان نے اغواکاروں کو ساڑھے تین لاکھ ڈالر تاوان میں ادا کیے تھے جبکہ انھوں نے اس سے دگنا رقم دینے کامطالبہ کیا تھامگر بات چیت کے بعد وہ مذکورہ رقم کے بدلے میں ڈاکٹرنادرکو رہا کرنے پرآمادہ ہوگئے تھے۔ان کے بیٹے نے بتایا کہ بھاری رقم کی وصولی کے باوجود اغوا کاروں نے نادرعلیمی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا اور ان کی لاش ایک شاہراہ پر پھینک دی تھی اورخاندان کواس بارے میں بتادیا تھا کہ وہ کہاں سے مقتول کی لاش لے سکتے ہیں۔روحین علیمی نے کہا کہ میرے والد کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا،ان کے جسم کے مختلف حصوں پرتشدد کے نشانات تھے۔طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے بتایا کہ ان کی سکیورٹی فورسزنے آٹھ مشتبہ اغوا کاروں کو گرفتارکرلیا۔وہ صوبہ بلخ میں ڈاکٹرعلیمی سمیت تین افراد کے اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔انھوں نے بتایا کہ یرغمالیوں میں سے دو کو بچا لیا گیا ہے لیکن ڈاکٹرعلیمی کونہیں بچایا جاسکا اور اغواکاروں نے ان کی جان لے لی ہے۔پولیس گرفتار آٹھ افراد کے دو ساتھیوں کی تلاش میں ہے۔ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انھوں نے ڈاکٹرکو قتل کیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ اسلامی امارات مجرموں کو تلاش کرکے قانون کے کٹہرے میں لانے اورانھیں سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں