گوادر دھرنے و احتجاجی ریلی سے ثابت ہو گیا ہے کہ عوام متحد ہیں، نیشنل پارٹی
گوادر: نیشنل پارٹی گوادر نے اپنے بیان میں کہاکہ گوادر دھرنے اور احتجاجی ریلی ثابت کرچکے ہیں کہ مکران خصوصا گوادر کے عوام مکمل طور اپنے بنیادی مطالبات کے حصول تک متحد ہیں لیکن حکومتی غیر سنجیدگی اور لا پروائی اور وزرا کے غیر سنجیدہ روئیے مسائل و مشکلات کو مزید پیچیدہ بنانے کا سبب بن رہے ہیں ٹیوٹر سرکار کی مائنڈ سیٹ، غیر سنجیدگی اور توہین آمیز روئیے نے عوام کے جذبات کو مزید مجروح کردیا ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ ٹرالرز مافیا کی غیر قانونی مائیگیری کے شکار، ایران بارڈر سے ہونے والے تجارتی سرگرمیوں کو ٹوکن اور ای ٹیگ سے آزاد کرنے اور چیک پوسٹوں کے خاتمے پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے بیان میں کہاگیا کہ دھرنے کے شرکا سے بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت ہے وفاقی اور صوبائی حکومتیں گوادر اور مکران کے عوام کے بنیادی مسائل پر غیر سنجیدہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں جس پر انتہائی افسوس اور قابل مذمت عمل ہے بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی اپنی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار دھرنے کے شرکا سے کرچکا ہے نیشنل پارٹی مکمل طور پر ان مطالبات کے حصول تک جدوجہد میں شامل رہے گی۔ بیان میں کہاگیا کہ ریاست کو اپنی ذمہ داریوں ادراک اور اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ مکران اور گوادر کے عوام نے اپنے بنیادی مطالبات کے حق میں جو دھرنا دیا ہے اور جو تاریخی ریلیاں گوادر میں نکالی ہیں اس کا ادراک کرتے ہوئے عوامی مطالبات کو فوری طور پر منظور کرنے کے لیے سنجیدہ کوششوں کا آغاز کرنا چاہیے بلوچستان اور وفاق کی سیاسی قیادت کے ساتھ سول بیوروکریسی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے گوادر میں جاری دھرنا ایک ماہ پورا کرنے کو ہے لیکن صوبائی وزرا کی غیر سنجیدہ روئیوں اور مذاکرات نے مسائل کو مذید پیچیدہ اور مشکل بنا دیا ہے۔ نیشنل پارٹی گوادر مطالبہ کرتا ہے کہ گوادر دھرنے کے مطالبات کو فوری طور پر منظور کیا جائے اور عوام کو آزادانہ نقل و عمل اور کاروبار کی اجازت دی جائے بلوچستان کے ساحلی حدود میں غیرقانونی مائیگیری اور ٹرالرنگ کو بند کیا جائے، ایران سے ہونے والے بارڈر تجارت کو ای ٹیگ اور ٹوکن کی پابندی سے آزاد کیا جائے تاکہ آزادانہ طور پر لوگ اپنا کاروبار کو آگے بڑھائیں اور عوام کے لیے مشکلات و مسائل پیدا کرنے والے سیکورٹی چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائے تاکہ لوگ آزادی کے ساتھ سمندر جاسکیں اور اپنا کاروبار کرسکیں۔


